بیجنگ: چینی سائنسدانوں نے ایک ایسا خلائی ہتھیار ایجاد کرلیا ہے جو مصنوعی سیارچوں کو اندر سے تباہ کردیتا ہے اور باہر کچھ بھی پتا نہیں چلتا۔
اس خاموش ’اینٹی سٹیلائٹ‘ ہتھیار کے بارے میں چین سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ میں تفصیلی خبر شائع ہوئی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ خاصا غیر روایتی ہتھیار ہے۔
خلا میں پہنچنے کے بعد یہ اپنے مطلوبہ سٹیلائٹ تک پہنچ کر اس کے اخراجی (تھرسٹر) نوزل کو جکڑ لیتا ہے اور اپنا دھماکہ خیز مواد اس کے اندر داخل کردیتا ہے۔
سٹیلائٹ کے اندر داخل ہو کر یہ دھماکہ خیز مواد اس طرح سے پھٹتا ہے کہ مصنوعی سیارچے کے اندرونی حصے تباہ ہوجاتے ہیں اور وہ کام کرنا بند کردیتا ہے۔
اپنی کارروائی مکمل کرنے کے بعد یہ ہتھیار اس سیارچے کو چھوڑ کر اس سے دور ہوجاتا ہے۔
اس طرح یہ ہتھیار کسی بھی مصنوعی سیارچے کو اس انداز سے تباہ کرسکتا ہے کہ زمینی کنٹرول اسٹیشن پر اس کی تباہ کسی تکنیکی خرابی کا نتیجہ محسوس ہوگی۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی خبر میں اس ہتھیار کی تصویر کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کے ذریعے سٹیلائٹ میں داخل کیے گئے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے کا وقت اور دورانیہ بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
یعنی سٹیلائٹ کے تھرسٹر نوزل سے چپکنے کے بعد یہ ہتھیار کئی دنوں تک خاموشی سے وہیں رہ سکتا ہے اور صرف اسی وقت سرگرم ہوگا کہ جب اسے ’کارروائی‘ کی ہدایت موصول ہوگی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس نئے اینٹی سٹیلائٹ ہتھیار کی تیاری شیانگتن میں ’ہونان ڈیفنس انڈسٹری پولی ٹیکنک‘ کے پروفیسر سُن یُنژونگ اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے جبکہ اس ایجاد کی تفصیلات چینی تحقیقی مجلّے ’الیکٹرونک ٹیکنالوجی اینڈ سافٹ ویئر انجینئرنگ‘ کے شمارے میں گزشتہ ماہ شائع ہوئی ہیں۔
Comments are closed.