مسابقتی کمیشن نے پنجاب حکومت کی طرف سےچینی کی ایکس مل قیمت مقرر کرنے کی مخالفت کر دی۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پنجاب حکومت کو مراسلہ بھیج دیا جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کا قیمت مقرر کرنا سی سی پی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
سی سی پی کا مراسلے میں کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے چینی کی مقرر کردہ ایکس مل قیمت عارضی ریلیف ہو گا، اس عارضی ریلیف کیلئے مجموعی طور پر چینی کے شعبے کو نقصان ہو گا۔
سی سی پی نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ سی سی پی کی ذمے داری ہے کہ اس اقدام سے ہوئے نقصانات کی آگاہی دے۔
پنجاب میں چینی کی زیادہ قیمت مقرر کرنے سے چینی دوسرے صوبوں کو منتقل ہو سکتی ہے۔
سی سی پی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سےچینی کی قیمت مقرر کرنے سے ذخیرہ اندوزی کا رحجان بڑھے گا، چینی کا 70 فیصد استعمال صنعتی شعبہ کرتا ہے۔
سی سی پی کا مراسلے میں کہنا ہے کہ چینی کا شعبہ ڈی ریگولیٹ کرنے سے مقابلے کا رججان بڑھے گا، جس سے صارفین کو فائدہ ہوگا، البتہ قیمت پر کنٹرول کرنے سے شاذ و نادر ہی کبھی فائدہ ہوا ہے۔
سی سی پی نے مراسلے میں کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نرخ مقرر کرنے سے ہمیشہ صارفین کو نقصان ہوا ہے، چینی کی کم قیت مقرر کرنے سے کچھ ملیں نقصان میں جا سکتی ہیں۔
سی سی پی کے مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی مقرر کردہ قیمت پیداواری قیمت سے کم ہے تو ملیں آپریشن بند کر سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے چینی کی ایکس مل قیمت 80 روپے اور ریٹیل 85 روپے فی کلو مقرر کی ہے۔
Comments are closed.