چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر ایم کیو ایم رہنماؤں نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات اور دیگر معاملات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ حکومت کا بنایا گیا بلدیاتی قانون سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف ہے۔
ایم کیو ایم وفد نے شکوہ کیا کہ شہری علاقوں کی حلقہ بندیاں ایک اصول کے تحت نہیں کی گئیں۔
پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں ناانصافی پر مبنی ہیں، اس سے ایم کیو ایم کو نقصان ہو رہا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو ووٹر لسٹوں کے مسائل سے بھی آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر 12 اگست کو نئی ووٹر لسٹیں مکمل ہوں گی تو اس سے پہلے بلدیاتی انتخابات کیسے ہوسکتے ہیں؟
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ آج سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ایک سے دو روز میں ایک پٹیشن الیکشن کمیشن میں دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Comments are closed.