وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی دوبارہ تقرری سے متعلق ابھی کچھ فائنل نہیں ہوا، ہمیں ایسا نیب چیئرمین لگانا ہے جو غیرجانبدار ہو اور اس کی پرفارمنس بھی ہو۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ حاضر چیئرمین نیب کی دوبارہ تقرری کے دو طریقے ہیں، ایک طریقہ قانون سازی ہے دوسرا موجودہ قانون میں ترمیم ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ نیب چیئرمین کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر سے بھی مشاورت ہونی چاہیے، اگرقائد حزب اختلاف پر کرپشن کیسز ہیں تو ان سے مشاورت مفادات کا ٹکراؤ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پر بھی کرپشن کا کیس ہوتا تو ان کو بھی مشورہ دیتا کہ آپ مشاورت نہ کریں۔
فروغ نسیم نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ایماندار ہیں، قانون کے تحت کام کررہے ہیں، چیئرمین نیب سے متعلق متنازع ویڈیو ان کی کرپشن سے متعلق نہیں ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے اگر ویڈیو کی فارنزک کی ڈیمانڈ آتی ہے تو فوراً کروائیں گے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ سیاست دانوں پر بہت سے کیسز اس حکومت سے پہلے کے ہیں، نیب قوانین میں ترامیم ہونی چاہیے، نیب اگر کرپشن پر چیک نہ رکھے تو پھر سب فری فار آل ہوجائے گا۔
Comments are closed.