چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے خلاف اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے وکیل کی جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دینے کی استدعا منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ یوسف رضا گیلانی کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کر رہا ہے۔
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے جواب داخل کرانے کی مہلت مانگ لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس میں عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سنگل بینچ نے ایک قانونی سوال پر درخواست مسترد کی، سنگل بینچ نے یہ نہیں کہا کہ ووٹوں پر مہریں ٹھیک تھیں یا نہیں، سنگل بینچ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت نہیں آ سکتا، ہم بھی یہاں پر اسی قانونی سوال کا پہلے جائزہ لیں گے۔
عدالتِ عالیہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے وکیل کی جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 26 مئی تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ یوسف رضا گیلانی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں 7 ووٹ مسترد کرنے کے خلاف درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا گیا ہے۔
سنگل بینچ نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں مسترد ووٹ درست قرار دینے کی درخواست مسترد کی تھی۔
یوسف رضا گیلانی کی جانب سے انٹرا کورٹ میں سنگل بینچ کا عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دینے اور 7 ووٹ مسترد کرنے کے پریزائیڈنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
Comments are closed.