کراچی کے تھانہ آرٹلری میدان سے چوری کی گئی دو کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد کی رقم مال خانے سے کہاں سے آئی تھی اور ملزمان نے چوری کرکے یہ رقم کہاں چھپا رکھی تھی؟ تفتیش کے دوران دلچسپ صورتحال سامنے آئی ہے۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس انویسٹی گیشن ضلع جنوبی زاہدہ پروین کے مطابق رواں سال فروری میں آرٹلری میدان تھانے کی حدود میں مہران انڈر پاس میں 4 مسلح ملزمان نے رکشہ میں سوار لاہور کے ایک سنار ابوبکر سے تین کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی تھی۔ واردات میں ملوث ملزمان کو ساؤتھ انویسٹی گیشن پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جن کے قبضے سے دو کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد رقم برآمد ہوئی تھی۔
زاہدہ پروین کے مطابق ملزمان کے خلاف عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے، ہر پیشی پر انویسٹی گیشن کا عملہ یہ رقم عدالت میں پیش کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 26 ستمبر کو اس کیس کی آخری سماعت ہوئی جس کے بعد پراپرٹی تھانے کے مال خانے میں سربمہر کی گئی۔
زاہدہ پروین کے مطابق اگلی پیشی پر رقم عدالت میں پیش کرنے کیلئے تفتیشی افسر نے 11 اکتوبر کو یہ رقم دوبارہ چیک کی تو مال خانے کا تالا اور سیل ٹوٹی ہوئی تھی، جس پر چوری کا مقدمہ درج کرکے ڈی آئی جی ساؤتھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ واردات میں آرٹلری میدان تھانے کا ایک منشی اور مددگار 15 پولیس کا ایک اہلکار ملوث پائے گئے۔
ایس پی زاہدہ پروین کے مطابق تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے تھانے کے سی سی ٹی وی کیمرے میں آنے سے بچنے کے لیے تھانے کی بجلی بند کردی تھی اور واردات کے بعد بجلی بحال کی اور یہی دورانیہ واردات کرنے کا تھا، ملزم سے تفتیش کی گئی تو اس نے واردات کا انکشاف کیا۔
ملزم نے مال خانے میں سات لفافوں میں رکھی گئی دو کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد رقم چوری کی اور اس کا زیادہ تر حصہ مدد گار پولیس 15 کے ایک اہلکار کے گھر پر امانت کے طور پر رکھوا دیا اور معاملہ ٹھنڈا ہونے کا انتظار کرنے لگا۔
زاہدہ پروین کے مطابق تفتیش کے دوران واردات میں یہی ایک ملزم پولیس اہلکار ملوث نکلا ہے جبکہ رقم چھپانے اور دیگر معاملات میں مددگار 15 پولیس کے ایک اہلکار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
Comments are closed.