
کراچی کی شارعِ فیصل پر واقع شپنگ کمپنی میں حبسِ بے جا سے بازیاب ہونے والے نوجوان کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں بازیاب نوجوان کا کہنا ہے کہ مجھ پر کمپنی نے 5 لاکھ روپے کی چوری کا الزام لگایا، میں نے چوری ماننے سے انکار کیا تو مجھ پر تشدد کیا گیا۔
بازیاب نوجوان کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مجھ پر بار بار تشدد کر کے زبردستی چوری ماننے کا کہا گیا، والد اور پولیس نے میری جان بچائی اور مجھے چھڑایا۔
واضح رہے کہ آج صبح ٹیپو سلطان پولیس نے بلوچ کالونی کے قریب عمارت میں چھاپہ مار کر مذکورہ مغوی کو بازیاب کیا تھا۔
پولیس کے مطابق مغوی کو 5 لاکھ روپے کی مبینہ چوری کے الزام میں حبسِ بے جا میں رکھا گیا تھا، نوجوان کو نجی کمپنی کی انتظامیہ نے خورد برد کے الزام میں قید کر رکھا تھا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ نوجوان کو 3 اکتوبر سے کمپنی انتظامیہ نے زنجیروں میں جکڑ رکھا تھا، نوجوان پر تشدد کر کے اس کی ویڈیو بنائی جا رہی تھی، نوجوان پر تشدد کی ویڈیو والدین کو بھیج کر رقم منگوائی جا رہی تھی۔
پولیس کے مطابق زنجیروں میں جکڑے نوجوان کو بازیاب کروا کر تھانے منتقل کر دیا گیا ہے، کارروائی میں نوجوان پر تشدد میں ملوث کمپنی کے گارڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.