وزیرِ خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تھر کا ماڈل استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو بدل سکتے ہیں، چاہتے ہیں تھر میں شہباز اسپیڈ سے کام چلے۔
تھرکول منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھر کول منصوبہ شروع ہونے کے بعد مائننگ کا منصوبہ شروع کیا، جب سے تھرکول کا منصوبہ شروع ہوا، یہاں کے عوام کو روزگار ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کی خواتین ٹرک چلانے سے انجینئرنگ کے شعبے تک میں کام کر رہی ہیں، تھرپارکر کے ریگستان سے فیصل آباد کی انڈسٹری چلا رہے ہیں، ہمیں ترقی کا نیا منصوبہ شروع کرنا پڑے گا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دسمبر میں ایک اور پاور پلانٹ کا افتتاح ہوگا، ہم پرائیویٹ سیکٹر سے مل کر سولر پینلز کھڑے کر سکتے ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کے نصف حصے میں آج بھی پانی ہے، سیلاب متاثرین کے لیے گھر بنانے کی ذمے داری وزیرِ اعظم اور ہم سب کی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے تھر میں بچوں کی اموات کی شرح بہت زیادہ تھی، آج وہاں بچوں کی اموات کی شرح میں کمی آ گئی ہے۔
Comments are closed.