مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات مل کر لڑرہے ہیں، سینٹ انتخابات کے بعد تحریک عدم اعتماد کافیصلہ کریں گے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سینیٹ میں ہم آپس میں مقابلہ نہیں کريں گے، ہمارے امیدوار مشترکا ہوں گے، پی ڈی ایم نے حکومت کی مجوزہ آئینی ترمیم کو مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کو اپنے اراکین پر اعتماد نہیں ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ بجلی، گیس، پٹرولیم اور خور و نوش کی اشیاء میں مہنگائی نے عوام کی زندگی مشکل بنادی۔
فضل الرحمان نے کہا کہ براڈ شیٹ کی تحقیقات کے لیے جسٹس عظمت سعید کے کمیشن کو پی ڈی ایم مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کہا کرتے تھے کہ اراکین کو ترقیاتی فنڈ دینا رشوت کے برابر ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ دس فروری کو سرکاری ملازمین اپنا احتجاج لے کر اسلام آباد آرہے ہيں، پی ڈی ایم ان کے احتجاج کی حمایت کرتی ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اسپیکر کے رویے کے خلاف ایوان میں اپوزیشن کا احتجاج جاری رہے گا، ایوان کی کارروائی چلانے میں کوئی تعاون نہیں کریں گے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ کل مظفر آباد میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے، کشمیر کو بیچ دیا گیا ہے، کشمیریوں پر مظالم ہو رہے ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ناجائز اور نااہل حکومت سے قوم کو نجات دلانا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.