سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کسی فورم پر چیلنج نہیں کرے گی۔
سندھ اسمبلی کراچی میں صوبائی وزیر سعید غنی نے قادر مندو خیل اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات ڈھائی بجے تک جو مفتاح اسماعیل نے درخواست دی اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی، آر او نے درخواست سنی ہمارے امیدوار سے نہیں پوچھا، الیکشن کنسالیڈیشن سے پہلے آر او کو درخواست دے سکتا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے وکیل نے جو باتیں اٹھائیں ان میں دھاندلی کے شواہد نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ کچھ فارمز پر پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں تھے، پوری پولنگ میں کسی بھی جماعت کی طرف سے کوئی شکایت نہیں تھی، ووٹوں کا فرق 5 فیصد سے کم ہو تو امیدوار آر او کو درخواست دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے وکیل نے کہاکہ 167 پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس کے دستخط نہیں ہیں، مجموعی طور پر پیپلز پارٹی 20 پولنگ اسٹیشنز میں ہاری ہے، 2018ء میں الیکشن اسی سیٹ پر ہوا تھا وہ بہت شفاف تھا، اس وقت اس سیٹ پر ری کاؤنٹنگ نہیں ہوئی۔
سندھ کے وزیرِ تعلیم نے کہا کہ فواد چوہدری نے کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ بے پناہ دھاندلی ہوئی ہے، کس منہ سے پی ٹی آئی والے یہ کہہ رہے ہیں، 2018ء کے الیکشن میں سب دیکھ چکے ہیں، این اے 249 کا کوئی ایک پولنگ اسٹیشن بتائیں جس میں دھاندلی ہوئی ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حصہ بنیں گے، ہمارے مخالفین کے پاس کسی دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں تھا، کل امید ہے کہ شفاف طریقے سے ری کاؤنٹنگ شروع ہو گی، ری کاؤنٹنگ کا عمل شفاف ہوگا تو کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔
Comments are closed.