جمعہ24؍ربیع الاول 1444ھ21؍اکتوبر 2022ء

پی ٹی آئی کارکنان کی الیکشن کمیشن میں داخل ہونے کی کوشش

پاکستان تحریک انصاف نے کراچی میں صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دے دیا، کارکنان نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے اسے ناکام بنا دیا۔

دھرنے میں علی زیدی، فردوس شمیم نقوی، محمود مولوی سمیت دیگر رہنما شریک ہیں، کارکنان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

اس سے قبل پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنان کو شارع فیصل بلاک کرنے سے روک دیا تھا، پولیس کی بھاری نفری شارع فیصل پر موجود تھی۔

ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ قیوم آباد چورنگی پر احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی معطل رہی، قیوم آباد سے بلوچ کالونی جانے والی ٹریفک کو پل کے نیچے کاز وے سے ٹیپو سلطان روڈ بھیجا گیا۔

اسلام آباد ،لاہور ،کراچی اور پشاور میں بھی مظاہرے کیے گئے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان آئین کے آرٹیکل 63 (1) (p) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 137,167 اور 173 کے تحت نااہل ہیں، اس فیصلے کے بعد عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج  مختلف شہروں میں جاری ہے، راولپنڈی میں فیض آباد انٹر چینج پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کی۔

عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد ملتان، گجرات، رحیم یارخان، اوکاڑہ، مردان، سوات اور نوشہرہ میں بھی احتجاج کیا گیا۔

مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کارکنوں نے سڑکیں بلاک کر دیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.