پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف تمام مخالف جماعتیں ہم آواز ہوگئیں۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں دھاندلی نہیں، دھاندلا ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں الیکشن نہیں تماشا ہوا، الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے بھی الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس پارٹی کی بنیاد ہی دھاندلی پر رکھی جائے وہ آگے کیا کرے گی، الیکشن کمیشن بتائے کہ کیا مفرور لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہوگی؟
ترجمان استحکامِ پاکستان پارٹی فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اگر اسی طرح 8 فروری كو جنرل الیكشن ہوئے تو كیا پی ٹی آئی تسلیم كرے گی؟
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پرویز خٹک نے کہا کہ پہلے پارٹی میں شفاف الیکشن کرائیں، پھر عام انتخابات کی شفافیت کا سوال کریں۔
ادھر تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹرا پارٹی الیکشن کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پہلے کرپشن کی وجہ سے ایزی لوڈ تھے، اب وہ ڈاؤن لوڈ ہوگئے ہیں۔
Comments are closed.