پیر 30؍ جمادی الثانی 1444ھ 23؍ جنوری 2023ء

پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے احتجاج کیا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن آئے ہیں تاکہ آگاہ کر سکیں کہ ہم استعفے واپس لے رہے ہیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن جانے والے راستے پر خاردار تاریں لگا دی گئی اور پی ٹی آئی ممبران اسمبلی کو الیکشن کمیشن کے اندر جانے سے روک دیا گیا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دینے پر اسپیکر ہاؤس کے باہر دھرنا دیا تھا۔

پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے دھرنے کے باعث منسٹر انکلیو جانے والا راستہ بند ہو گیا تھا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی اراکین نے کہا تھا کہ اسپیکر ہاؤس کے بعد ارکان قومی اسمبلی الیکشن کمیشن بھی جائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی اراکین چیف الیکشن کمشنر کو اپنے استعفوں کی واپسی سے متعلق آگاہ کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی اراکین پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنا شروع ہوئے لیکن ان کو پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر کی قیادت میں پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی آئے تھے۔

اس موقع پر عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سیکریٹری قومی اسمبلی یا اسپیکر ہم سے ملاقات کریں تاکہ استعفے واپس لیں، آج 45 اراکین اسمبلی اسپیکر آفس میں آئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے 44 ممبران قومی اسمبلی نے استعفیٰ واپس لینے کے لئے اسپیکر کو ای میل کی۔

انہوں نے کہا کہ آج سینیٹ کا اجلاس تھا وہ بھی ملتوی کر دیا گیا، ہم اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کی رہائش گاہ جائیں گے، آج ان کے گھر جا کر ان کے اسٹاف سے ملاقات کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما لال ملہی نے کہا کہ عمران خان نے فیصلہ کیا کہ استعفے واپس لیں، ہم 45 ممبران نے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو استعفے قبول نہ کرنے کے لیے درخواست لکھ دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے 44 ممبران قومی اسمبلی نے استعفیٰ واپس لینے کے لیے اسپیکر کو ای میل کی ہے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے سنیئر رہنما اسد عمر نے استعفے واپس لینے والے ارکان کی فہرست شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کیونکہ اسپیکر ابھی تک تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے۔

اسد عمر نے کہا تھا کہ تمام اسمبلی ارکان کے استعفے قبول نہ کرنے کی وجہ سے پارٹی چیئرمین کی ہدایات کے مطابق 44 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.