
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے سکھر میں صحافیوں، ادیبوں، سیاسی کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت معاملے کا نوٹس لے کر آئی جی سندھ کوہدایت دے کہ صحافیوں، ادیبوں، سیاسی کارکنوں کےخلاف کیسز ختم کیے جائیں۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے صحافیوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے کے اندرج پر تشویش کا اظہار کیا اورمذمت کی۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عرفان جتوئی کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے صحافیوں، ادیبوں، سیاسی کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی، منتخب حکومت سول سوسائٹی خصوصاً صحافیوں کوتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ یونیورسٹی کے معصوم طالب علم کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت معاملے کانوٹس لے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت آئی جی سندھ کو ہدایت دے کہ صحافیوں، ادیبوں، سیاسی کارکنوں کے خلاف کیسز ختم کیے جائیں، سندھ یونیورسٹی کے طالب علم کے قتل کی غیرجانبدار انکوائری کی جائے۔
صدر اور سیکریٹری پی ایف یو جے نے سندھ میں صحافیوں کے بڑھتے ہوئے قتل کے واقعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری اور تحقیقات میں سست روی سے جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
Comments are closed.