پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کو زائد المیعاد اسٹنٹ ڈالے گئے ہیں، جس کی ابتدائی رپورٹ میں بھی تصدیق ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسٹنٹ 15 سے 20 دن پہلے زائد المیعاد ہوئے تھے، مریضوں کو اسٹنٹ ڈالنے سے پہلے چیک نہیں کیے گئے، زائد المیعاد اسٹنٹ ڈالنے کی انکوائری رپورٹ آج مکمل ہوجائے گی۔
دل کے مریضوں کو زائد المیعاد اسٹنٹ ڈالے جانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
فرحت منظور چانڈیو کی جانب سے دائر درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری صحت اور پی آئی سی انتظامیہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 15 مریضوں کو زائدالمیعاد اسٹنٹ ڈالے گئے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ مریضوں کو جون 2021ء میں ڈالے گئے اسٹنٹ مئی میں ایکسپائر ہوچکے تھے۔ ایکسپائرڈ اسٹنٹ قیمتی انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ استدعا ہے کہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.