منگل 21؍شعبان المعظم 1444ھ14؍مارچ 2023ء

پیپلزپارٹی سن لے کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہوگا، سراج الحق

defaulted

کراچی :   امیر جماعت اسلامی پاکستان  سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ خوش فہمی دور کر لیں کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی بنے گا، 358 وارڈز میں جماعت اسلامی نے فتح حاصل کی ہے اس کے باوجود بھی پیپلز پارٹی بضد ہے کہ مئیر جیالا ہوگا۔ پیپلز پارٹی اپنی شکست قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، توشہ خانہ لوٹنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے۔

ادارہ نورحق میں میڈیا سے گفگتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ توشہ خانہ رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد قوم کی آنکھیں کھل گئیں، سب کی چوری ثابت ہو گئی، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی والے پہلے ایک دوسرے پر چوری کا الزام لگاتے تھے، اب کہتے ہیں ہم نے کم آپ نے زیادہ چوری کی ہے۔ قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  کوئی گھڑیاں، گملے، گاڑیاں لے گیا توکوئی چائے کے سیٹ، پرفیوم، کھجوریں اور جوس تک لے اڑا، حکمران ٹرائیکا نے ملک کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا، حکومت پی ڈی ایم،پیپلزپارٹی کی ہو یا پی ٹی آئی کی، کرپٹ اشرافیہ کا کام مال اور جائدادیں بنانا ہے، انھیں عوام کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ  بڑے بڑے سیاست دانوں، بیوروکریٹس، ججز، جرنیلوں کے اربوں کے اثاثے ہیں، حیران ہوں ان کے پاس اتنی دولت کیسے آئی، غریب روٹی کے لیے ترستا ہے، حکمران اشرافیہ اربوں کے اثاثوں کی مالک ہو کر بھی غریب سے ہی قربانی مانگتی ہے، یہ لوگ اپنا پروٹوکول اور مراعات کم کرنے کو تیار نہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران سیلاب زدگان کی امداد تک کھا گئے، بلوچستان میں کسی سیلاب متاثرہ فرد کا گھر بنا نہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں، وزیراعظم بتائیں سیلاب زدگان کے لیے اعلان کردہ 70ارب روپے اور عالمی امداد کہاں گئی؟ سپریم کورٹ سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق سوموٹو یکشن لے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  پیپلز پارٹی نے 1970 میں نتائج تسلیم نہیں کیے جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوا، پیپلز پارٹی اگر کراچی کے عوام کے فیصلہ کی نفی کرے گی تو صوبے کے سب سے بڑے شہر کے ساتھ زیادتی ہو گی، بلدیاتی انتخابات کو دو ماہ گزر گئے ہیں، شہری حکومت مکمل نہیں ہو رہی۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ ملتوی شدہ 11 نشستوں کے انتخابات کیوں نہیں کروائے جا رہے، منگل کواسلام آباد میں کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سماعت ہے۔ الیکشن کمیشن کسی کے بھی دباؤ میں آنے کی بجائے حقائق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کرے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ گزشتہ سال جون میں مکمل ہوا تھا لیکن ان علاقوں کے منتخب عوامی نمائندوں بھی تاحال اپنے اختیارات سے محروم ہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ بلوچستان میں جماعت اسلامی کے مولانا ہدایت الرحمن عوامی مسائل کے حل کے لیے کھڑے ہوئے ہیں لیکن ان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہدایت الرحمن و دیگر رہنماؤں کو رہا اور گوادر سمیت پورے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کیے جائیں۔

 انھوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں 14 اشاریہ 7 کا اضافہ عوام پر ایک ظلم ہے، اسے واپس لیا جائے، حکومت مہنگائی کم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، کرپشن نے ملک کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، نیب کے نام سے ادارہ تو موجود ہے لیکن ادارے کے لوگوں کو صرف تنخواہیں پہنچائی جاتی ہیں، ان کا اور کوئی کام نہیں۔

 سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں شفاف انتخابات کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز ایک ہو جائیں۔ 2 صوبوں کے الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ مزید بڑھیں گے۔

الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات کی جائیں اور چاروں صوبوں میں قومی و صوبائی اسمبلی کے انتخابات ایک ہی وقت میں کروائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران ٹرائیکا ذاتی مفادات کے لیے ایک دوسرے سے دست وگریباں ہیں۔ حکمرانوں کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ وزیراعظم جس ملک جاتے ہیں کشکول اٹھا کر جاتے ہیں، متحدہ عرب امارات کے دورے میں ایک ارب ڈالر کی مدد مانگ لی گئی، صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو کشکول سے نجات دلا کر ترقی کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔

You might also like

Comments are closed.