وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، ہم آئی ایم ایف سے بات چیت کر کے حل نکالیں گے،مہنگائی پر قابو پائیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہا ہوں، مستقبل میں تیل کی قیمتیں ایڈجسٹ کرنا پڑیں گی، وزیراعظم صاحب کو سمری بھیجی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں امید کررہا ہوں اس سال 26 ملیں ٹن گندم پیداوار ہوگی، چار میں سے تین سال ایل این جی منگوانا بھول جاتے ہیں، ساڑھے 5 ہزار میگا واٹ بجلی کے پلانٹ اس لیےبند تھے کہ فیول نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی چیز کی پرائس بڑھنے کی ذمہ دار ہوتی ہے، میں یو اے ای کے دورے پر نہیں تھا، عید کے دن یو اے ای کی ٹیم آئی تھی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس کا میں ہیڈ ہوں، اسد عمر سے توقع کرتا ہوں کہ وہ جھوٹ نہ بولا کریں، شیخ رشید اور عمران خان کے ساتھ وقت گزارنے والا کبھی کبھی یہ کر گزرتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب انہوں نے20 ہزار ارب روپےقرض لے لیا تو اس میں سے27 ارب کہاں گئے، 130 ارب روپے کی دیامیر بھاشا میں زمینیں خریدیں، اسد عمر صاحب پہلے اپنے 4 سال کا تو حساب دے دیں۔
عفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب نے اس رقم کو ری شیڈول کرنے سے متعلق مدد دینے کا وعدہ کیا ہے، سعودی عرب نے پاکستان کو قرض کی فراہمی سے متعلق مثبت بات کی ہے، تحریک انصاف سے کہتا ہوں ہمیں معیشت کے بارے میں کچھ نہ بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بار توقع ہے 26 ملین ٹن گندم کی فصل ہوگی، قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کیلئے 3 ملین ٹن گندم امپورٹ کی جائے گی۔
ان کاکہنا تھا کہ سعودی عرب سے پیٹرول کی فراہمی پر کریڈٹ لائن بڑھانے پر بات ہوگئی ہے، سعودی عرب نےکیش ڈیپازٹ کیلئے بھی ایک اچھی آفر دی ہے، متحدہ عرب امارات سےبھی بات چیت چل رہی ہےہمیں کسی نے انکار نہیں کیا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ حکومت 10 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک اور 6 ارب ڈالر پرائیویٹ بینکوں کا ریزرو چھوڑ کر گئی، اسد عمر برائےمہربانی جھوٹ نہ بولیں، 22 ارب روپےکہاں چھوڑ کر گئےہیں؟ 22 ارب روپے کہاں رکھے ہیں بتا دیں، میں ذمہ دار ہوں گا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو جھوٹ بولتے ہیں، کیا اس کو سچ ماننا شروع کر دیں، عہدہ چھوڑ کر گھر نہیں جا رہا، اس خوش فہمی میں نہ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں کپاس کی ایک کروڑ گانٹھ پیداوار ہوئی تھی، گزشتہ حکومت میں گندم اور کھاد افغانستان میں اسمگل ہوئی، پی ٹی آئی کی حکومت نے زراعت کے شعبے پر کوئی توجہ نہیں دی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سستی گیس اس لیے دیتے ہیں کہ کھاد کی قیمتیں کم رہیں، 4 بلین ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کریں گے، آپ کے سامنے آج معیشت کا نقشہ پیش کرنا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جب حکومت چھوڑ گئے تو چینی برآمد کر رہے تھے، گزشتہ سال کاٹن کی سب سے کم فصل ہوئی، تحریک انصاف کے دور میں گندم،کاٹن،چینی کی پیداوار میں کمی آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں غیر قانونی یوریا اور زرعی ادویات بیچی گئیں، پچھلے چار سالوں میں سیڈز پر ایک پیسےکا کام نہیں ہوا، اگر ہم زراعت ٹھیک نہیں کرسکتے تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ 2 بلین ڈالر سے زائد کی کاٹن امپورٹ کریں گے، اس سال پاکستان کا امپورٹ 75 بلین ڈالر کی اسپیڈ پر جا رہا ہے، پاکستان کی ایکسپورٹ 30 بلین ڈالر ہے، ہم گھی پر بھی ڈیڑھ سے دو سو روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت ایل این جی 3 ہزار میں خرید کر کھاد کمپنیوں کو 800 روپےمیں فروخت کرتی ہے، اس سال 4 ارب ڈالر کا خوردنی تیل اور 2 ارب ڈالر کی کاٹن امپورٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال پاکستان کا امپورٹ بل 75 بلین ڈالر کا ہے، ہم امپورٹ بل کو کم کرنے کی کوشش کریں گے،ن لیگ نے 35 روپے کلو آٹا چھوڑا،آج 80 روپے پر پہنچ چکا ہے، ہم 115 پر ڈالر چھوڑ کر گئے تھے آپ 179 پر لے گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان ڈی ویلیوایشن کنگ ہیں، عمران خان نے ملک میں جھوٹ کا طوفان مچا رکھا ہے، تھوڑا سی ایمانداری کی ضرورت ہے،تھوڑا سا سچائی کا ساتھ دے دیں، کپاس ، چینی اور گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔
مفتاح اسماعیل کاکہنا تھا کہ کیا مشکوک افسران کو فوڈ سیکیورٹی میں چارج دی گئی، پنجاب حکومت کی مدد کے بغیر یوریا اسمگل نہیں ہوسکتی تھی، ایف آئی اے کی رپورٹ کےمطابق گندم ان فلور ملز کو دی گئی جن کا بجلی بل صفر تھا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ پیٹرول پر سبسڈی دے گئے لیکن پیسے کہاں چھوڑ کر گئے، حکومت کو بچانے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی، عمران خان یہ بارودی سرنگ بچھا کر گئے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گھی پر بھی ہم یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی دے رہے ہیں،کورونا نے معیشت کو نقصان پہنچایا، چار ارب ڈالرز کی ادائیگیاں ہمارے لیے مؤخر کی گئیں، آئی ایم ایف نے ڈیڑھ ارب ڈالرز دیے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ دنیا بھر سے بھی ترسیلات زر آئیں، عمران خان نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھانے کے بجائے کم کردی، ہم پیٹرول کی قیمت بڑھاتے ہیں تو گنہگار اور نہیں بڑھاتے تو پھر بھی گنہگار ہیں، سب سے زیادہ روپے کی قدر عمران کے دور میں کم ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جھوٹ کے طوفان کی وجہ سےقیمت بڑھ رہی ہے، چار سال قبل مسلم ن کی حکومت چھوڑ کر گئی تو اس وقت صورتحال بہتر تھی، عمران خان کی پالیسی کے باعث حکومت اس سال 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پاکستان کو گندم درآمد کرنے والا ملک بنادیا، چالاکیوں سے حکومت نہیں چلتی ہے،پاور پلانٹس اس لیےبند تھےکہ فیول کے پیسے نہیں تھے، پیٹرولیم مصونوعات کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی، خان صاحب نے ایک پیسے کا بھی خرچہ کم نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا خرچہ اگر شاہانہ تھا تو آپکا خرچہ تو کم ہونا چاہیے تھا، ہماری حکومت آئی تو ساڑھے سات ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹ بند تھے، ہمیشہ بجلی کی طلب کم ہونے سے سردیوں میں بجلی گھروں کی مرمت ہوتی ہے جو نہیں کی گئی، ہماری حکومت عوام کو ریلیف دینے آئی ہے۔
Comments are closed.