روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے یوکرینی ہم منصب وولودومیر زیلنسکی رواں سال انڈونیشیا میں منعقد ہونے والی جی20 سمٹ میں شرکت کریں گے۔
فروری 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ پیوٹن اور زیلنسکی ایک ساتھ کسی پلیٹ فارم پر شریک ہوں گے۔
متحدہ عرب امارات میں تعینات انڈونیشیا کے سفیر حسین بغیث نے اماراتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے سمٹ میں شرکت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔
قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ اگر پیوٹن شرکت کریں تو زیلنسکی کو بھی شریک ہونا چاہیے۔
انڈونیشین سفیر نے کہا کہ دونوں صدور کی میزبانی کے لیے تیاریاں جاری ہیں، ہم یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ پیوٹن اور زیلنسکی کو کن ہوٹلز میں ٹھہرایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا دیگر ممالک سے مختلف ہے، ہمارے ملک میں سب کچھ پرامن ہے۔
واضح رہے کہ نومبر میں دنیا کی بیس بڑی معیشتیں رکھنے والے ممالک کے سربراہان انڈونیشیا کے شہر بالی میں ہونے والی جی20 سمٹ میں شرکت کریں گے لیکن یہاں یو اے ای اور یوکرین کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جون میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو نے یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی ختم کروانے کے لیے کردار ادا کیا تھا۔
Comments are closed.