وزیر اعظم عمران خان کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ پہلی بار پارلیمانی کمیٹی نے حکومت کو بلڈوز کیا، اپوزیشن کمیٹی، کمیٹی کھیلتی رہی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کی الیکشن ریفارم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر تجاویز نہیں آئیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر قومی اسمبلی میں آٹھ ماہ میں بل منظور کیا گیا، اپوزیشن کی جانب سے انتخابی اصلاحات پر ایک بھی تجویز سامنے نہیں آئی، اپوزیشن ریفارمز کی دشمن ہے، ’اسٹیٹس کو‘ کے بندے ہیں۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ 90 دن میں قومی اسمبلی سے پاس بل سینیٹ سے منظور ہونا ہوتا ہے، 90 دن ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل بل مسترد کردیا گیا۔
بابر اعوان نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی نے بلوچستان سے رکن کو ویڈیو لنک پر ووٹ کا حق دینے سے انکار کیا، اپوزیشن نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بل کو پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں لے کر جائیں گے، بدھ کو ہم قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، ہم نے انتخابی اصلاحات کے بل کو مشترکہ اجلاس میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بابراعوان نے کہا کہ 13ستمبر کو صبح 11 بجے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلارہے ہیں، مشترکہ اجلاس کے اگلے روز قومی اسمبلی کا اجلاس بلا رہے ہیں۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کے تحت جلد اس قانون سازی کو مکمل کرے گی۔
بابر اعوان نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا۔
Comments are closed.