جمعرات 8؍ شوال المکرم 1442ھ20؍مئی 2021ء

پٹرول بحران: تحقیقاتی رپورٹ پر فارنزک آڈٹ کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے ملک میں پٹرول بحران سے متعلق تحقیقات رپورٹ پر فارنزک آڈٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔

گزشتہ برس کے پٹرول بحران کی تحقیقات کےلیے بنائے انکوائری کمیشن نے سیکریٹری پٹرولیم سمیت کئی افسران پر ذمے داری عائد کی تھی۔

پٹرول بحران سے قومی خزانے کو 25 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا تھا۔

فارنزک آڈٹ سے پتا لگایا جائے گا کہ پٹرول بحران میں کون کون سی کمپنیاں ملوث تھیں۔

اس کے ذریعے اس بات بھی تعین کیا جاسکے گا کہ کن کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزی کی اور کس نے پٹرول بحران سے کتنا پیسا بنایا۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے اپنے دست راست ندیم ایس بابر سے پٹرولیم بحران پر استعفیٰ طلب کرلیا ہے۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے وفاقی وزراء کےہمراہ پریس کانفرنس میں اہم انکشاف کیا اور ساتھ ہی بتایا کہ پٹرول بحران پر سیکریٹری پٹرولیم کو بھی عہدے سےہٹا دیا گیا۔

چند روز پیشتر خبر آئی تھی کہ ندیم بابر نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پٹرول بحران پر پٹرولیم کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

اسی روز وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی شفارش پر پٹرولیم کمپنیوں نے منافع کے مارجن میں اضافے کی منظوری دی تھی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.