لیاری میں دو روز قبل پولیس اہلکار کے ہاتھ میں دستی بم پھٹنے کا واقعہ چاکیواڑا کے گھر میں پیش آیا، پولیس نے مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کر کے تفتیش شروع کردی۔
پولیس کے مطابق زیر دفعہ 3/4 ایکسپلوزیو ایکٹ، 324 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے ایف آئی آر نمبر 4/2022 سرکار ذریعہ انسپکٹر محمد لطیف کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق دھماکا خیز مواد لیاری چاکیواڑا کے علاقے سنگولین میں کانسٹیبل محمد عمران کے گھر میں ہاتھ میں پھٹا۔
زخمی ہونے والے کورٹ پولیس کانسٹیبل محمد عمران کا بیان مقدمے میں شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق وہ 13 جنوری کی رات 8 بجے گھر کی پہلی منزل پر بیڈ روم میں میں بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے عزیز 12 سالہ بچے حمزہ نے کوئی ڈیٹونیٹر نما چیز لاکر دی، بچے نے بتایا کہ اسے کوئی شخص مذکورہ چیزیں دے کر گیا، زخمی عمران کے بیان کے مطابق اسے ٹٹولتے ہوئے دھماکا ہوا۔
مقدمہ کے مدعی محمد لطیف کے مطابق زخمی عمران واقعہ کے بعد کپڑے تبدیل کرکے مرہم پٹی کرانے اسپتال گیا یہ کپڑے بعد ازاں گلی میں کچرا کنڈی سے مل گئے۔
مقدمے کی تفتیش انویسٹی گیشن شعبہ کے سپرد کردی گئی ہے۔
Comments are closed.