راولپنڈی میں ایک والدہ نے تھانہ ویسٹریج کی پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے بیٹے پر تشدد کرنے کے بعد اس کی ٹانگ میں گولی ماری۔
متاثرہ نوجوان کی والدہ اور اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ اکرام اللّٰہ کو پولیس نے تشویش ناک حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا۔
والدہ کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو پولیس نے 3 مئی کو گھر سے اٹھایا جو 17 دن تک میرے بیٹے پر تشدد کرتی رہی اور اس سے ڈکیتیوں کا اعتراف کرواتی رہی۔
اکرام اللّٰہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ 17 مئی کو پولیس نے میرے بیٹے کو دورانِ تشدد ٹانگ میں گولی مار دی۔
دوسری جانب پولیس کا مؤقف ہے کہ 2 مئی کو اکرام اللّٰہ نے تھانہ ویسٹریج کے علاقے میں پولیس پارٹی پر فائرنگ کی اور فائرنگ کے تبادلے کے بعد اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اکرام اللّٰہ تھانہ ویسٹریج سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات میں مطلوب ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم کو علاج معالجے کے بعد شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیج دیا جائے گا۔
Comments are closed.