سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پولیس نے میری درخواست تک وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک رکن پنجاب اسمبلی کو گھر سے گھسیٹا ہے، ہم 2 دن سے شفیق آباد تھانے میں پرچہ کٹوانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ ہماری صرف ایک درخواست ہے کہ صحیح تحقیقات کرلی جائیں، صبح بھی میرے وکیل کو تھانے والوں نے واپس بھیج دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ پولیس نے میری درخواست تک وصول کرنے سے انکار کر دیا، الٹا ہمیں پتہ چلا ہمارے خلاف پرچے کٹے ہوئے ہیں۔
سابق وزیر صحت پنجاب نے ن لیگی مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے بچے باہر ہیں، جب واقعہ ہوا میرے ساتھ بیٹی اور بہن بھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے اپیل ہے، اس پر ازخود نوٹس لے، پولیس بھی ہماری ہے، کانسٹیبل کی شہادت پر دکھ ہوا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے یہ بھی کہا کہ ہم اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کرنے جارہے ہیں، عمران خان کا بیانیہ سچ ثابت ہوگیا، یہ خود کو بچانے کیلئے آکر بیٹھے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ نیب قانون میں تبدیلی لائے ہیں، جو کھائے گا اس کے بچوں سے نہیں پوچھا جائے گا، یہ چور نیب میں ترمیم لائے ہیں اور مرضی کا بندہ لا رہے ہیں۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ ن لیگی قیادت گھر کے ملازم فواد حسن فواد کو چیئرمین نیب لگانے کے لیے ترمیم لائے ہیں۔
Comments are closed.