ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال نے رحیم یار خان میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 9 افراد کے قتل پر اعتراف کیا کہ پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔
اے آئی جی جنوبی پنجاب نے کہا کہ پولیس کو ڈاکوؤں کے پیچھے جاکر انہیں دوڑانا چاہئے۔ یہ نہیں کہ تھانوں پر چھپ کر بیٹھ جائے۔
کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال نے کہا کہ آج سے سندھ پنجاب بارڈر پر پولیس 24 گھنٹے ڈیوٹی کرے گی۔ متاثرہ علاقوں میں جنہیں بھی ڈاکوؤں سے خطرہ ہے وہ اسلحہ لائسنس کے لیے درخواست دیں۔
رحیم یار خان میں صادق آباد کے چوک ماہی میں گزشتہ روز 3 موٹرسائیکل پر سوار 9 ملزمان نے آمنے سامنے واقع دو پٹرول پمپ پر فائرنگ کرکے اندھڑ برادری کے 9 افراد کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔
ایڈ یشنل آئی جی جنوبی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ظفر اقبال ماہی چوک پہنچے اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ماہی چوک واقعے میں پولیس کی ناکامی پر انہیں ندامت اور سخت افسوس ہے، دن دیہاڑے ہونے والے واقعے پر ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور چوکی انچارج کو کل ہی معطل کردیا تھا جن کے خلاف کارروائی کی بھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو کٹہرے میں لانے تک وہ خود کیس کی پیروی کریں گے۔ پولیس لڑے گی مرے گی اور ڈاکوؤں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
Comments are closed.