پولیس اٹلی کے انتہائی مطلوب مافیا ڈان کو 30 برس کی تلاش کے بعد گرفتار کرنے میں کیسے کامیاب ہوئی؟

  • مصنف, لورا گوزی لندن سے اور ڈیوڈ گگلیون روم سے
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

میٹیو میسینا دینارو

،تصویر کا ذریعہEPA/FRANCO LANNINO

،تصویر کا کیپشن

1970 میں پولیس نے ایک پریس کانفرنس میں میٹیو میسینا دینارو کی یہ تین تصاویر جاری کی تھیں

اٹلی کا انتہائی مطلوب مافیا ڈان ایک نجی کلینک سے نکل کر ایک کیفے کی طرف جا رہے تھے جب ایک پولیس اہلکار اُن کے پاس آیا اور اُن سے اُن کا نام پوچھا۔ 

ڈان نے جھوٹ نہیں بولا۔ 

انھوں نے تھوڑا اوپر دیکھا اور کہا: ’تم جانتے ہو کہ میں کون ہوں۔ میں میٹیو میسینا دینارو ہوں۔‘

اس لمحے تک مسلح پولیس اہلکار اس بات کا یقین نہیں کر سکتے تھے کہ یہ شخص واقعی مافیا کا ایک بہت بڑا ڈان ہے، جس کا پیچھا قانون نافذ کرنے والے ادارے گذشتہ تین دہائیوں سے کر رہے تھے۔ 

تحقیق کاروں کے پاس اس مافیا ڈان کی صرف ایک تصویر تھی لیکن برسوں کی انتھک تحقیق کے بعد اٹلی کی کارابینیری ملٹری پولیس کو کافی اعتماد تھا کہ یہ وہی شخص ہے جس کی وہ تلاش کر رہے تھے۔

کوسا نوسٹرا منظم کرائم پیشہ گروہ کے سب سے طاقتور فرد کے طور پر میسینا ڈینارو دھوکہ دہی، غیر قانونی فضلے کی ڈمپنگ، منی لانڈرنگ اور منشیات کی سمگلنگ کی نگرانی کرتے تھے۔ انھیں سنہ 2002 میں متعدد افراد کو قتل کرنے کے جرم میں اُن کی غیر موجودگی میں سزا سنائی گئی تھی۔ 

کہا جاتا ہے کہ کہ کورلیون گروہ کے سربراہ ٹوٹو رینا ان کے سرپرست تھے، جنھیں 23 سال مفرور رہنے کے بعد 1993 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 

یہ وہ سال بھی تھا جب میسینا دینارو منظر عام سے غائب ہوئے تھے۔ 30 سال تک تفتیش کار ان کی شناخت کے لیے صرف چہرے کے خاکے اور آواز کی ریکارڈنگ کے مختصر ٹکڑوں پر انحصار کرتے رہے۔ 

کبھی اطلاع ملتی کہ وہ وینزویلا میں دیکھے گئے ہیں اور کبھی پتہ چلتا کہ وہ نیدرلینڈز میں ہیں۔ لیکن وہ پالرمو میں ہی رہے جو ان کے آبائی وطن سسلی کا دل ہے اور یہیں سے ان کی گرفتاری عمل میں آئی۔

اطالوی صحافی آندرے پورگیٹوری نے بی بی سی کو بتایا کہ ’انھیں گرفتار کرنے میں اتنا وقت اس لیے لگا کیونکہ وہ دوسرے مافیا باسز کی طرح انھیں بھی انتہائی گہری پیچیدگیوں سے بھرپور مافیا نیٹ ورک تحفظ فراہم کرتا تھا جس کی مضبوط جڑیں سسلی اور اس سے باہر پھیلی ہوئی تھیں۔‘ 

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ گذشتہ پیر کو ہونے والی گرفتاری میسینا دینارو کے ساتھیوں کی طرف سے ایک خفیہ اطلاع کا نتیجہ ہے، جنھوں نے فیصلہ کیا کہ بیمار باس اب ان کے لیے مفید نہیں ہیں۔ 

پورگیٹوری  کہتے ہیں کہ بہر حال، ایک طویل عرصے سے اٹلی کے انتہائی مطلوب مافیا باس کو لگا ہو گا کہ ’کوسا نوسٹرا کے اخلاقی دارالحکومت پالرمو کی گلیوں میں آزادانہ طور پر چلنا پھرنا اب محفوظ ہے۔‘ 

آخر میں وہ ایک مصروف شہر کے ٹھیک درمیان سے پکڑے گئے: یہ کسی طرح بھی کوئی پوشیدہ جگہ نہیں۔ آخر 30 سال کی تلاش کے بعد کس چیز نے پولیس کو ان تک پہنچایا؟

میٹیو میسینا دینارو

،تصویر کا ذریعہCARABINIERI HANDOUT

،تصویر کا کیپشن

میٹیو میسینا دینارو کو ایک خصوصی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا

ایک نیوز کانفرنس میں پولیس نے خفیہ اطلاع کے نظریے کو مسترد کیا اور اس کے بجائے انھوں نے کہا کہ انھوں نے اپنے مشتبہ افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے پرانے تفتیشی طریقوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ملایا ہے۔ 

روم کی ایل یو آئی ایس ایس یونیورسٹی میں وکیل اور مجرمانہ طریقہ کار کے پروفیسر متجا گیالوز کہتے ہیں کہ گذشتہ برسوں کے دوران میسینا دینارو کے ارد گرد ایک قسم کی دھوئیں کی سکرین بنی ہوئی تھی جو ان کے وفادار لوگوں کے نیٹ ورک نے بنائی تھی۔‘

ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک پولیس نے ہر اس شخص کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس پر میسینا دینارو کی حفاظت یا مدد کرنے کا شبہ تھا۔ دینارو کے بہن بھائیوں سمیت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا اور 150 ملین یورو  سے زیادہ مالیت کے کاروبار ضبط کر لیے گئے۔ 

جنرل ٹیو لوزی کہتے ہیں کہ ’اس وجہ سے بتدریج ان کا نیٹ ورک کمزور ہوتا گیا اور دھویں کی سکرین صاف ہونا شروع ہو گئی۔‘

دریں اثنا، میسینا دینارو کے رشتہ داروں کے گھروں کی وائر ٹیپ کی گئی۔ 

وہ یقیناً اس بات سے واقف ہوں گے کہ ان کی گفتگو سنی جا رہی تھی، اور اس لیے انھوں نے عام الفاظ میں صرف ’کینسر والے افراد‘ اور ’کینسر کی سرجریوں‘ کے بارے میں بات کی۔ 

پھر بھی یہ تفتیش کاروں کے لیے کافی تھائ خاص طور پر ان افواہوں کی وجہ سے کہ میسینا دینارو بیمار ہیں۔  

حاصل کیے گئے یہ پیغامات اور میسینا دینارو کے ساتھیوں کی طرف سے انٹرنیٹ پر کروہن بیماری اور جگر کے کینسر کی تلاش نے کیرابینیری (پولیس) کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ مافیا کے باس علاج کی تلاش میں ہیں۔ 

اس کے بعد انھوں نے مغربی سسلی میں ٹراپانی کے قریب 1962 میں پیدا ہونے والے تمام مرد کینسر کے مریضوں کی تفصیلات جمع کیں۔ تفتیش کاروں نے ان کی زندگیوں کا جائزہ لیا اور پھر اپنی تلاش کو 10 مشتبہ افراد تک محدود کیا، اور مزید تفتیش کے بعد یہ تعداد پانچ تک رہ گئی۔ 

ان میں سے ایک نام سامنے آیا: آندرے بونافیڈ، جو مقتول مافیا باس لیونارڈو بونافیڈ کا بھتیجا تھا۔ 

بونافیڈ کے نام سے شناخت کرنے والے ایک شخص کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی پالرمو میں 2020 اور 2021 میں دو بار سرجری ہوئی تھی۔ لیکن فون میپنگ نے حقیقی بونافیڈ کے فون کو سسلی کے دارالحکومت سے اس دن بہت دور دکھایا جس دن بظاہر ان کی سرجری ہوئی تھی۔ 

جب اس کے نام سے کیموتھراپی کا سیشن بک کیا گیا تو کارابینیری کو معلوم تھا کہ یہ ان کے لیے ایک موقع ہے۔ پیر کی صبح مسلح افواج کے 100 سے زائد اراکین نے لا میڈالینا کلینک کو گھیرے میں لے لیا۔

میسینا دینارو ایک کیفے کی طرف چل رہے تھے جب انھوں نے پولیس کی بھاری موجودگی کو محسوس کیا۔ انھوں نے پیچھے مڑنے کی کوشش کی، لیکن پیچھے مزید پولیس سڑک بند کر رہی تھی۔ وہ نہیں بھاگے۔ شاید وہ بھی جانتے تھے کہ اب وہ پکڑے گئے ہیں۔

میٹیو میسینا دینارو

،تصویر کا ذریعہEPA/POLICE HANDOUT

ان کو پکڑنے والے افسروں میں سے ایک کرنل لوسیو آرکیڈیاکونو نے اٹلی کے ٹی جی کوم 24 کو بتایا کہ انھوں نے آٹھ سال تک میسینا دینارو کا پیچھا کیا اور جب انھوں نے انھیں اصل میں دیکھا تو وہ ’فرط جذبات سے لبریز ہو گئے۔ یہ وہی تھے، جس شحص کو میں نے کئی مرتبہ تصویروں میں دیکھا تھا۔‘ 

مافیا کے باس کو، جن کے متعلق کہا جاتا تھا کہ وہ ’شائستہ اور نرم بولنے والے‘ ہیں، قریبی ہوائی اڈے پر لے جایا گیا اور پھر انھیں راتوں رات فوجی طیارے کے ذریعے ابروزو کے وسطی علاقے میں ایک اعلیٰ حفاظتی قید خانے میں لے جایا گیا۔ 

میسینا دینارو اپنی گرفتاری سے پہلے کس طرح زندگی گزارتے تھے اس کی تفصیلات اب سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔ وہ پالرمو سے 116 کلومیٹر دور کیمپوبیلو دی مزارا میں ایک عام سے گھر میں رہا کرتے تھے، اپنی جائے پیدائش کاسل ویٹرانو سے محض 8 کلومیٹر دور۔ 

ایک پڑوسی نے اطالوی ٹی وی کو بتایا کہ وہ اس شخص کو اکثر دیکھتے اور وہ ایک دوسرے کو باقاعدگی سے سلام کرتے تھے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس کو ان کی رہائش سے کوئی ہتھیار نہیں ملا بلکہ لگژری پرفیوم، مہنگا فرنیچر اور ڈیزائنر کپڑے ملے ہیں۔ 

میسینا دینارو کا اعلیٰ اشیا استعمال کرنے کا شوق مشہور تھا۔ جب انھیں گرفتار کیا گیا تو انھوں نے مبینہ طور پر پینتیس ہزار یورو کی مالیت کی گھڑی پہن رکھی تھی۔ پولیس کے مطابق وہ ایک ’تباہ شدہ آدمی‘ کی طرح نظر آنے کی بجائے ایک ’بہتر معاشی حالات رکھنے والے صاف اور اچھے لباس والے‘ شخص لگ رہے تھے۔ 

پروفیسر گیالوز نے کہا کہ اگرچہ وہ حکام اور ان کے متاثرین کے خاندانوں کے لیے مایوسی کا باعث تھا، لیکن اس حقیقت نے کہ میسینا دینارو کو پکڑنے میں حکام کو اتنا وقت لگا، ان کی افسانوں حیثیت کو تقویت دی ہے۔ 

’یقیناً، وہ انتہائی احتیاط سے زندگی گزارنے پر مجبور تھے، اور انھیں ہر قدم احتیاط سے اٹھانا پڑتا تھا۔‘

میٹیو میسینا دینارو کی رہائش گاہ

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

پولیس نے کیمپو بیلو ڈی مازارا میں بھی میٹیو میسینا دینارو کی چھپنے کی جگہ پر ریڈ کیا

ہو سکتا ہے کہ ان کے ساتھیوں کی انٹرنیٹ تلاش نے میسینا دینارو کی گرفتاری میں کردار ادا کیا ہو، لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ باس نے خود کبھی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہو کیونکہ انھیں خطرہ تھا کہ اس سے وہ ڈیجیٹل نشانات چھوڑ سکتے ہیں۔ 

پروفیسر گیلوز نے مزید وضاحت کی کہ ’ایک مافیا باس کو، بلا روک ٹوک کام جاری رکھنے کے لیے، ٹیکنالوجی سے دور رہنا پڑتا ہے، اور تقریباً قدیم طرز زندگی گزرانی ہوتی ہے، زبانی رابطے کی جڑوں تک واپس جانا ہوتا ہے، اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر مواصلات کا ایک متوازی اور جدید ترین خفیہ ضابطہ تخلیق کرنا ہوتا ہے۔‘  

ان کی گرفتاری نے اطالویوں کو مسحور کر دیا ہے۔ وزیر اعظم جارجیا میلونی مسلح افواج کو مبارکباد دینے کے لیے سیدھے سسلی پہنچیں۔ 

صحافی اینڈریا پورگیٹوری نے بی بی سی کو بتایا کہ ’میسینا دینارو مافیوسی کی انتہائی ظالم نسل کے آخری گاڈ فادر تھے۔ ان کے روپوش ہونے کے بعد کوسا نوسٹرا نے اپنا رویہ مکمل طور پر تبدیل کر دیا، اور ایک زیادہ خاموش اور تقریباً پوشیدہ اور نہ نظر آنے والی تنظیم بن کر رہ گئی۔‘ 

ایک مرتبہ اس ڈان نے بڑے فخر سے کہا تھا کہ وہ اپنے متاثرین سے پورا قبرستان بھر سکتا ہے۔ پورگیٹوری نے کہا کہ 1990 کی دہائی تک روزانہ کی بنیاد پر قتل ہو رہے تھے۔ 

انھوں نے کہا کہ ’اٹلی کو یاد رہے گا کہ میسینا دینارو نے کچھ انتہائی پرتشدد اور ظالمانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔‘ سنہ 2002 میں ان پر مقدمہ چلایا گیا اور ان کی غیر موجودگی میں انھیں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ انھوں کے جرائم کی فہرست بڑی لمبی ہے لیکن انھوں نے جو قتل کیے یا کروائے ان کی فہرست کچھ اس طرح سے ہے: 

  • 1992 میں مافیا مخالف پراسیکیوٹرز جیوانی فالکون اور پاولو بورسیلینو کا قتل
  • حریف مافیا باس کی حاملہ گرل فرینڈ اینٹونیلا بونانو کا قتل
  • 1993 میں میلان، فلورنس اور روم میں میں ہونے والے بم حملے، جن میں 10 افراد ہلاک ہوئے

مافیوسو رہ کر بعد میں ریاستی گواہ بننے والے شخص کے 11 سالہ بیٹے گیئسپی دی میٹیو کا اغوا اور قتل۔ اسے بچے کو اغوا کرنے کے بعد دو سال قید رکھا گیا اور اس کے بعد اسے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کی لاش کو بھی تیزاب میں تحلیل کیا گیا تاکہ خاندان والے اسے دفنا نہ سکیں۔ 

ایسیکس یونیورسٹی کی کرمنالوجی کی پروفیسر اینا سرگی نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ مشکل ہے کہ کوسا نوسٹرا اپنے افسانوی باس کے بغیر زندہ رہ سکتا، جو مافیا کی ابھرنے کی قوت کی علامت بن چکا تھا۔ 

انھوں نے کہا  کہ ’کون (ان کی جگہ) سنبھالے گا، یا واقعی کوئی ہو سکتا ہے، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ