سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے دست راست شہباز گل کو پنجاب پولیس وین میں ڈال کر کہاں لے گئی؟
شہباز گل جنہیں مظفر گڑھ سے پنجاب اسمبلی کے حلقے 272 میں پارٹی امیدوار معظم خان جتوئی کی فیکٹری سے 6 مسلح گارڈز سمیت گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے شہباز گل کے ساتھ پی ٹی آئی کے ضلعی صدر ملک عامر کو بھی گرفتار کیا اور انہیں گرفتاری کے بعد تھانہ صدر علی پور منتقل کردیا۔
ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ نے بتایا کہ شہباز گل کے ہمراہ 6 گارڈز کو تحویل میں لیا ہے، جن سے اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
تھانہ صدر علی پور کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
اس سے قبل پولیس کی آمد پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شہباز گل کو گرفتاری سے بچانے کی بھرپور کوشش کی، تاہم ناکام رہے۔
شہباز گل کے گاڑدز نے ایف سی اہلکاروں جیسی وردی پہنچی ہوئی تھی اور ان کے پاس اسلحہ بھی موجود تھا جبکہ ضمنی انتخابات میں دفعہ 144 کے تحت اسلحہ بردار لے کر چلنے پر پابندی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری الیکشن کمیشن کے حکم پر عمل میں آئی، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو مراسلے ارسال کیے تھے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے مراسلے میں لکھا تھا کہ شہباز گل کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جائے۔
مراسلے میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی شق 15 اور 16 کی خلاف ورزی کی ۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ شہباز گل مظفر گڑھ میں نقص امن کا باعث بن رہے ہیں ،اسے انہیں گرفتار کرکے الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
Comments are closed.