پنجاب کی نگراں کابینہ کی جانب سے موٹر سائیکل رکشے کو واضح کردہ سائز اور ڈیزائن کے مطابق تبدیلی کے لیے 4 ماہ کی مہلت دی گئی ہے، 4 ماہ بعد موٹر سائیکل رکشہ فٹنس سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد رجسٹریشن نمبر حاصل کر سکے گا۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں موٹر سائیکل رکشے کو قانونی حیثیت دینے کے لیے موٹر وہیکلز رولز 1969ء میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کو تھری ویلر کے طور پر رجسٹر کیا جائے گا۔
فیصلہ کیا گیا کہ موٹر سائیکل رکشہ کی عارضی رجسٹریشن کے لیے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو اسپیشل رجسٹریشن اتھارٹی کا درجہ دیا جائے گا۔
پنجاب کابینہ کے اجلاس کے دوران موٹر سائیکل رکشے کی رجسٹریشن کا عمل آسان تر اور فارم اردو میں شائع کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں پنجاب میں 18 بڑے روڈز انفرااسٹرکچرز کو مستقل طور پر محفوظ بنانے کی بھی منظوری دی گئی، جس کے بعد 18 بڑی شاہراہوں سے حاصل کردہ ٹول کو متعلقہ سڑک کی تعمیر و مرمت پر ہی خرچ کیا جا سکے گا۔
پنجاب کابینہ نے 18 بڑی سڑکوں کے ٹول کی رنگ فنشنگ، ڈیرہ غازی خان کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کو میڈیکل انسٹی ٹیوشن کا درجہ دینے، ڈیرہ غازی خان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی مینجمنٹ کے لیے انتظامی کمیٹی کی منظوری دے دی۔
نگراں کابینہ نے رجب طیب اردوان اسپتال مظفر گڑھ میں نرسنگ کالج کے قیام کے لیے ضروری اقدامات اور نرسنگ کالج کے آپریشنل اخراجات کے لیے بھی 1 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔
اجلاس میں مظفر گڑھ کے رجب طیب اردوان اسپتال میں نرسنگ کلاسز جلد شروع کرنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔
دوسری جانب ساہیوال میں رحمت اللعالمینؐ بلاک کو ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں تبدیل کرنے کی بھی منظوری دی گئی، ساہیوال میں 180بیڈز کا انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی جَلد فنکشنل کیا جائے گا۔
کابینہ کے اجلاس میں داتا دربار کی تعمیر و مرمت اور توسیع کے پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
نگراں کابینہ کے اجلاس میں پولیس رولز کی ذیلی شقوں میں ترامیم کی منظوری سمیت مینجمنٹ پے اسکیلز 2023ء کو وفاقی حکومت کے برابر کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
Comments are closed.