پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کو پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں عبوری ضمانت کی توثیق مل گئی۔
لاور کی سیشن کورٹ نے ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی ہے جبکہ دیگر 10 ن لیگی رہنماؤں کی ضمانت میں توثیق کی درخواست کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی ہے۔
سیشن کورٹ کے جج نے استفسار کیا کہ اسمبلی ملازم نے بیان دیا کہ ان کو عطا تارڑ نے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
سماعت کے دوران عطا تارڑ نے کہا کہ آپ ملازمین کو بلا لیں، میں نے کوئی تشدد نہیں کیا۔
رانا اسد کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سب کچھ سابق سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کی ایما پر کیا جا رہا ہے، نوازنے کے لیے ان کو اب وزیر اعلیٰ کا پرسنل سیکریٹری بنا دیا گیا ہے۔
لیگی رہنماؤں نے اپنا بیان کمرۂ عدالت میں ریکارڈ کروانے کی استدعا کر دی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ ہمارا بیان پولیس اسٹیشن میں نہیں کمرۂ عدالت میں لیا جائے، تفتیشی افسر ایک دن بھی کمرۂ عدالت میں نظر نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی ممبران کے خلاف ایک سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں ، 15 دن کے لیے پنجاب اسمبلی میں داخلے پر پابندی بھی لگا دی گئی ہے۔
Comments are closed.