اکثر اوقات ورزش اور تن سازی کے شوقین افراد کو پروٹین پاؤڈر کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، جم جاتے یا واپسی پر ایک سے دو گلاس پروٹین پاؤڈر کا استعمال عام بات ہے مگر یہ صحت کے لیے کیسا ہے اس سے متعلق جاننا بھی ضروری ہے۔
ماہرین کے مطابق نوجوان نسل میں دن بہ دن پروٹین پاؤڈر کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جو کہ ایک صحت مندانہ روایت نہیں ہے، پروٹین پاؤڈر پروٹین کے حصول کا آسان ذریعہ ہے مگر اس کے زیادہ استعمال کے نتیجے میں صحت پر منفی اثرات سمیت ’پروٹین پوائزننگ‘ یعنی کہ پروٹین کی زیادتی کا شکار بھی ہو سکتے ہیں۔
طبی و غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ فٹنس ٹرینرز ورزش اور تن سازی کرنے والے افراد کو پروٹین پاؤڈر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جس کے نتیجے میں پٹھوں کے مضبوط بنانے کے لیے بہت سے افراد دیگر غذاؤں کا استعمال ترک کر کے صرف پروٹین پاؤڈر سے بنے پروٹین شیک پر اپنی ڈائیٹ منتقل کر لیتے ہیں جس کا جسمانی صحت سمیت ذہنی صحت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فٹنس ٹرینرز کی جانب سے کبھی بھی یہ نہیں بتایا جاتا کہ پروٹین پاؤڈر کا استعمال کتنی مقدار میں کرنا ہے یا ایک بالغ انسانی جسم کو کتنی پروٹین درکار ہوتی ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ پروٹین انسانی جسم کے لیے ضروری ہے مگر اس کی زیادتی ہمیشہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پروٹین پاؤڈر کے استعمال کے بجائے اگر پروٹین والی غذائیں جیسے کہ دودھ، گوشت، انڈے، مچھلی اور دالوں کا استعمال کر لیا جائے تو نتائج مثبت اور حیران کُن ثابت ہوتے ہیں۔
ایک وقت میں پروٹین پاؤڈر کا کتنا استعمال کرنا چاہیے ؟
طبی ماہرین کے مطابق جو افراد پروٹین پاؤڈر کا استعمال کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ ایک دن میں 45 سے 55 گرام پروٹین پاؤڈر سے بنے شیک کا استعمال کریں، یہ مقدار تقریباً دو مٹھی گوشت، مچھلی، خشک میوہ جات یا دالوں کے برابر ہوتی ہے جس کا صحت پر کوئی نقصان نہیں ہوتا۔
Comments are closed.