پاک بھارت آبی مذاکرات تعطل کاشکار ہو گئے، انڈس واٹر کمیشن حکام کے مطابق بھارتی آبی ماہرین نے تین ماہ گزرنے کے باوجود پاکستان کا دورہ نہیں کیا، سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارتی وفد کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔
انڈس واٹر کمیشن حکام کے مطابق پاکستان نے بھارت کو دورے کے لیے تین مراسلے بھی بھجوائے کیونکہ پاکستان نے بھارتی انڈس واٹر کمیشن کو مختلف سائٹ انسپکشن کرانی تھیں۔
ذرائع انڈس واٹر کمیشن کا کہنا ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت سال یکم اپریل سے شروع ہوتا ہے اور بھارت میں ہوئے اجلاس میں طے ہوا تھا کہ بھارتی وفد بھی دورہ کرے گا مگر بھارت کی طرف سے ابھی تک دورے کا نہیں بتایا گیا ہے۔
انڈس واٹر حکام نے بتایا کہ پاکستان کے اٹھائے گئے اعتراضات پر بھارت کو جواب بھی دینا تھا۔
Comments are closed.