افغانستان اور پاکستان کی مشترکہ چیمبر آف کامرس کے شریک سربراہ خان جان اولکزئے نے کہا ہے کہ پاک، افغان باہمی تجارت 3 ارب ڈالر تک تھی۔ جو اب لگ بھگ 8 ملین ڈالر تک محدود ہو کررہ گئی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خان جان اولکزئے کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی باہمی تجارت محدود ہو گئی ہے۔
کابل سے جیو نیوز کے نمائندے اعزاز سید کے مطابق یہ بات کوئی اور نہیں بلکہ افغانستان اور پاکستان کے مشترکہ چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے شریک صدر خان جان اولکزئے کہہ رہے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بہت ہی اہم ہے، افغانستان پاکستان کے لیے ایک بڑی تجارتی مارکیٹ ہے بدقسمتی سے دونوں ملکوں نے تجارت کو سیاست میں مکس کیا جس سے تجارت بھی خراب ہوئی اور سیاست بھی۔
دریں اثنا افغانستان کے ممتاز ماہر معیشت شعیب رحیم کہتے ہیں کہ تجارت میں کمی کی ایک وجہ تو کورونا وائرس بھی ہے۔ مگر پاکستان میں کچھ اور مسائل بھی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے کنٹینر کراچی میں کلیئرنس کے لیے کھڑے رہتے ہیں اور ہمارے ٹرکوں سے مبینہ طور پر بھتہ بھی لیا جاتا ہے۔
دوسری جانب تاجر طبقہ ہو یا ماہرین معیشت دونوں کا خیال ہے کہ طالبان کی کاروائیوں سے تجارت کو نقصان ضرور پہنچے گا۔
Comments are closed.