وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی سخت ترین شرائط کا سامنا ہے، دیوالیہ پن کا جو خوف تھا وہ ختم ہوگیا۔
اسلام آباد میں سی پی این ای کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو معاشی، خارجی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے حکومت خاتمے کے خوف سے آئی ایم ایف کے معاہدے کی دھجیاں اڑائیں، آئی ایم ایف نے ہماری حکومت کو کہا کہ معاہدے کو من و عن ماننا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول کا معاہدہ جلد ہو جائے گا، تاثر تھا شہباز شریف حکومت نہیں چلا سکے گا لیکن ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے تو آئین، قانون اور ریاست جاندار ہوگی اور ملک آگے چلے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں مردم شماری کا آغاز ہوچکااور فنڈز مہیا کردیے گئے، صوبائی حکومتوں نے مردم شماری میں حصہ ڈالنا ہے، صوبائی حکومت کے مردم شماری سے متعلق تحفظات ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ کوئی پارٹی الیکشن سے بھاگ نہیں سکتی، خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے ایشوز سے متعلق گورنر نے لکھ کر دیا ہے، 2 صوبوں میں الیکشن ہو رہے ہیں، 2 میں نہیں، اس کے نتائج وقت بتائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک شخص خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے، عمران خان اس وقت بیماری، بزرگی اور لاچاری کا واویلا کر رہے ہیں، عدالتوں پر دھاوے اور ججز پر فقرے کسے جارہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف روز عدالت جاتے تھے، جعلی کیسز بنائے گئے تھے، کبھی کسی نے کہا کہ میں نہیں ہیش ہوں گا، رانا ثنا کو جعلی جھوٹے کیس میں عدالتوں میں گھسیٹا جاتا تھا، انہیں گھر کا کھانا نہیں ملتا تھا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ میں تو کچھ نہیں کر رہا، گرفتاری کے نوٹس عدالتوں سے جاری ہو رہے ہیں، ایک شخص جو خود کرتا تھا اس کا الزام ہمیں دے رہا ہے، آج عمران خان کہتا ہے کہ میں ایماندار ہوں تو سب سے بڑا جھوٹ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے اپنا گھر ریگولرائز کرا لیا، غریبوں کے گھر کو گرا دیا، حکومت نے توشہ خانہ سے متعلق نئے قوانین بنائے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی اور شام میں امدادی سامان بھجوایا جارہا ہے۔
Comments are closed.