کراچی: صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ افسوس ہے ماضی میں پانی کی بچت کے لئے کراچی میں کوئی منصوبہ تشکیل نہیں دیا گیا ، ملک کی ترقی کو شہر قائد کراچی کی ترقی سے منسلک ہے، ہم لوگوں کی پریشاں حالی کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت گورنر ہاؤس کراچی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کراچی شہر کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق مسائل کے حل کے لئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر اور شہر کے بنیادیہ ڈھانچے کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر مملکت کی زیر صدارت جاری اعلیٰ سطحی اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر بھی موجود تھے، اجلاس میں کورونا وائرس کی نئی لہر اور بڑھتے ہوئے کیسز بھی زیر بحث آئے۔
دوسری جانب اجلاس کے دوران گورنر سندھ نے شہر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سیوریج، کچرے کا نظام اور ٹرانسپورٹ کی صورتحال اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق صدر مملکت کو آگاہ کیا جبکہ وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کے باعث چوتھی لہر شروع ہونے کے واضح اشارے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ مُلک میں کورونا کی چوتھی لہر کی واضح علامات ظاہر ہورہی ہیں، ملک میں کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے اور وائرس کی بھارتی قسم کی وجہ سے کورونا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے منسلک ہے، ہم لوگوں کی پریشاں حالی کو نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں، وفاق، کراچی کے معاملات کو حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔
صدر پاکستان کامزید کہنا تھا کہ عوام جلد سے جلد ویکسین لگوائیں اور وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کےلیے این سی او سی کی ہدایات پر عوام پر صورت عمل کریں جبکہ مؤثر فیصلہ سازی سے پاکستان کو دوسرے ممالک کی نسبت صورتحال سے بچنے میں بہت مدد ملی ہے۔
Comments are closed.