سماجی فاصلے، ماسک کو نظر انداز کرنے اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں سے ملک میں کورونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں میں تیزی آنے لگی۔
کورونا وائرس کی جاری تیسری لہر کے دوران پاکستان بھر میں مریضوں اور اموات میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں ملک 31 ویں نمبر پر ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 480 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 151 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، 3 ہزار 699 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز آنے کی شرح ساڑھے 9 فیصد ہو گئی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 17 ہزار 680 ہو گئی ہے، جبکہ کُل مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 15 ہزار 711 ہو چکی ہے۔
24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 57 ہزار 13 ٹیسٹ کیئے گئے، جبکہ اب تک کُل 1 کروڑ 17 لاکھ 39 ہزار 27 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔
ملک بھر میں اسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل 89 ہزار 838 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 5 ہزار 263 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 7 لاکھ 8 ہزار 193 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔
تیسری لہر کے دوران پنجاب میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، جہاں کورونا مریضوں کی تعداد دیگر صوبوں سے زیادہ ہو کر 2 لاکھ 98 ہزار 818 ہو گئی، جبکہ یہاں کُل ہلاکتیں بھی دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں جو 8 ہزار 327 ہو چکی ہیں۔
سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 81 ہزار 385 ہو چکی ہے، جبکہ اس سے کُل اموات 4 ہزار 629 ہو گئیں۔
خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 16 ہزار 523 ہو چکی ہے، اس سے اب تک کُل اموات 3 ہزار 238 ہو گئیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 74 ہزار 640 کورونا وائرس سے متاثرہ مریض اب تک سامنے آئے ہیں، یہاں کُل 677 افراد اس وباء سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
کورونا وائرس کے بلوچستان میں 22 ہزار 118 مریض اب تک رپورٹ ہوئے ہیں جہاں 233 افراد اس مرض سے انتقال کر چکے ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے اب تک 16 ہزار 931 مریض رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے باعث اب تک یہاں کُل 470 مریض وفات پا چکے ہیں۔
گِلگت بلتستان میں 5 ہزار 296 کورونا وائرس کے مریض سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے اب تک 106 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
Comments are closed.