منگل 28؍شعبان المعظم 1444ھ21؍مارچ 2023ء

پاکستان پیپلز پارٹی میں جمہوریت نہیں آمریت چلتی ہے ، حافظ نعیم

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم  کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں بھی جمہوریت نہیں وراثت چلتی ہے ان کی اپنی پارٹی میں آمریت قائم ہے،ہمیشہ ان سیاسی جماعتوں نے انتخابات سے بھاگنے کی کوشش کی ہے اور انتخابت کی تاریخ لینے کےلئے عدالت جانا پڑتا ہے،بارشوں،سیلاب اور نفری کا کمی کا بہانہ بنا کر انتخابات ملتوی کرواتے رہتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن فیصلوں میں خود مختار نہیں ہے۔

دفتر جماعت اسلامی ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بلاول ہاوس بہادر آباد اور گورنر ہاوس میں منصوبے بنائے جاتے ہیں،پیپلز پارٹی نےانتخابات سے قبل مرضی کے آر اوز لگائے، ووٹوں کی شرح کم کرنے کی کوشش میں لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں،ہم اہل کراچی کے مشکور ہیں جنہوں نے جماعت اسلامی کو بھاری منڈیت دیا دھمکیوں کے باجود لوگ ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے گھروں سے نکلے ہیں عوامی منڈیٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب عوام ان سیاسی جماعتوں سے تنگ آچکے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس پر رد عمل میں انہوں نے کہا کہ کل وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیاہے۔حلقہ بندیوں میں تحفظات کے باوجود بھی ہم انتخابات میں گئے اہل کراچی نے بھاری منڈیٹ دیا۔ پولیس اور رینجرز کی موجودگی کی وجہ سے بدامنی پیدا نہیں ہوئی۔

 انہوں نے کہا کہ امیدواروں کے بھائی پولنگ اسٹیشنز کے اندر گھومتے رہے۔ جب مکمل نتائج کے بعد نمبر پورے نہیں ہوئے تو سیٹوں پر قبضہ شروع کردیا۔ بلاول صاحب عسکریت کا نام اکثریت نہیں ہے۔ ڈی آر اوز کے ذریعے نتائج رات بھر تبدیل کئے گئے۔ ری کاونٹنگ شروع ہوئی تو کھلے ہوئے تھیلے سامنے آئے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ الیکشن کمشنر پیپلز پارٹی کی بی ٹیم نہ بنے۔ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ بھی جائینگے۔ جب نتیجہ ٹھیک ہوگا تب ہی پیپلز پارٹی سے بات ہوسکتی ہے۔ سعید غنی کی خواہش تھی کہ بھائی کو ٹاؤن کا چیئرمین بنائے یہ بادشاہت نہیں ہے جیسا دل میں آئے کرتے رہو اب عوام کا سامنا کرنے سے ڈرتے ہیں عوام کو جواب دینے سے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی دیگر جماعتوں کی طرح نہیں کہ ڈھیل کرے۔ بلاول صاحب کی خواہش ہے جیالا میئر ہو وہ جیسے بھی آئے۔ الیکشن کمیشن کو ضمنی بلدیاتی انتخاب کروانا پڑے گا۔ ہم شہریوں سے درخواست کرینگے کہ وہ روزے کی حالت میں بھی نکل کر ووٹ کاسٹ کرے۔ ان کا مقصد ایک ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے مال کمائے۔ مینجمنٹ کرنے کے باوجود بھی اپنی ہار کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں لیکن جان لو کہ کراچی میں مئیر تو جماعت اسلامی کا ہی بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بحریہ ٹاؤن سے لوگوں کو حق دلوایا، کے الیکٹرک مافیا کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔ پیپلز پارٹی چینسیر گوٹھ میں زبردستی قبضہ چاہتی ہے،کراچی پر رحم کرکے ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کرو۔ زرداری صاحب کو چاہیے کہ بادشاہ بلاول کو سمجھائیں۔ بلاول صاحب اپنے درباریوں کے پیچھے مت جائیں۔ الیکشن میں اکثریت پیپلز پارٹی کو حاصل نہیں۔ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو خریدنے کی بھی بات کی جارہی ہے۔ پی ٹی آئی کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اپنے امیدواروں سے رابطے میں رہے۔ آپ ہوتے کون ہے اختیارات دینے اور نہ دینے کی بات کرنے والے۔ ہاوس مکمل کئے بغیر کیسے میئر کے الیکشن ہوسکتے ہیں۔ بلاول صاحب ضمنی الیکشن سے پریشان کیوں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم گیلانی نے کہا تھا کہ طلبا اور مزدور یونین بحال کرینگے لیکن اب تک نہیں کیا۔

You might also like

Comments are closed.