پاکستان سے چھینے یا چوری کیے گئے دیگر موبائل فون کی طرح آئی فونز کی بھی ری سیٹنگ کے بعد دبئی میں فروخت کا انکشاف سامنے آیا ہے، دبئی سے خریداری کرکے پاکستان واپس آنے والے شہریوں سے ایسے متعدد آئی فونز برآمد کیے جاچکے ہیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ساؤتھ عرفان علی بلوچ نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ نومبر 2022 سے جولائی 2023 تک ساؤتھ زون پولیس نے کراچی سے چھینے و چوری کیے گئے 10237 مختلف موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر سسٹم پر رن کئے تھے، جن کے ذریعے سے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں 1230 کیسز کا سراغ لگا کر 423 موبائل فون برآمد کیے گئے۔
اسی طرح سٹی ڈسٹرکٹ میں 1978 موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبرز پر کام کیا گیا اور 345 موبائل فون برآمد جبکہ 989 کا سراغ لگایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے بتایا کہ کیماڑی ڈسٹرکٹ میں 1452 موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی نمبر رن کیے گئے اور 377 موبائل فون برآمد کیے جا چکے ہیں جبکہ 726 کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔
عرفان علی بلوچ نے مزید بتایا کہ ایسے بہت سارے شواہد سامنے آئے ہیں کہ کراچی سے چھینے اور چوری کیے گئے موبائل فون دبئی اور افغانستان میں فروخت ہوتے آرہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ برآمد کیے گئے موبائل فونز میں 22 ایسے تھے جو بلوچستان کے راستے افغانستان اسمگل ہوئے اور وہاں کی مقامی مارکیٹس میں فروخت کیے گئے اور افغانستان میں خرید کر پاکستان آنے والے افغان باشندوں سے آئی ایم ای آئی نمبرز کے ذریعے یہ موبائل فون پکڑے گئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کوئٹہ پہنچ کر ان افغانیوں نے جونہی ان موبائل فون نمبرز پر پاکستانی موبائل سمز لگائیں تو انہیں پکڑ لیا گیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے مزید انکشاف کیا کہ ان کی ٹیم نے ایسے کئی آئی فونز بھی پکڑے ہیں جو کراچی سے چھینے گئے تھے، جدید طریقوں سے آئی فون کے کوڈ آئی کلاؤڈ پاس کوڈ ختم کیے گئے، ان آئی فونز کو ری سیٹ کرکے دبئی کی مارکیٹ میں فروخت کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جن شہریوں سے یہ آئی فون برآمد ہوئے وہ تمام دبئی کی مقامی مارکیٹس سے خرید کر پاکستان لائے تھے۔
Comments are closed.