پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سلور جوبلی 22 سالہ جدوجہد کے بعد اقتدار کا سہرا عمران خان کے سر سجا۔ تحریک انصاف تبدیلی کا نعرہ لے کر حکمران جماعت بن گئی پی ٹی آئی کے 25 سال کے سفر پر نظر ڈالتے ہیں۔
پچیس اپریل 1996 کو لاہور میں ایک نئی سیاسی جماعت کا قیام عمل میں آیا، جب قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان انصاف کا نعرہ لگا کر سیاسی میدان میں اترے اور اپنی جماعت کا نام تحریک انصاف رکھا۔
عمران خان نے 2002 کے الیکشن میں اپنے آبائی حلقے میانوالی سے کامیابی حاصل کی۔ ان انتخابات میں تحریک انصاف قومی اسمبلی کی صرف ایک ہی نشست حاصل کرسکی تھی۔
عمران خان نے پرویز مشرف کے خلاف وکلا تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، قید و بند کی صوبتیں بھی برداشت کیں۔
تحریک انصاف نے 2008 کے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔2011 میں مینارِ پاکستان پر تاریخی جلسے نے تحریک انصاف میں نئی روح پھونک دی جس کے بعد کئی قدآور سیاسی شخصیات تحریک انصاف کا حصہ بن گئیں۔
دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں 75 لاکھ ووٹ حاصل کر کے تحریک انصاف دوسری بڑی جماعت بن گئی۔
2018 کے الیکشن کے بعد پاکستان تحریک انصاف پہلی بار اقتدار میں آئی اور وفاق، پنجاب اور خیبر پختون خوا میں حکومت جبکہ بلوچستان میں اتحادی حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔
رواں سال اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست ہارنے پر تحریک انصاف حکومت کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔
بظاہر قومی اسمبلی میں عددی اکثریت کھونے پر وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا اور کامیاب رہے۔
Comments are closed.