پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی مذاکرات آج شروع ہوں گے، تکنیکی سطح کے مذاکرات سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں وفد نے مکمل کرلیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی مذاکرات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان پر توانائی کے شعبے میں سبسڈی ختم کرنے، پالیسی ریٹ میں اضافے کیلئے دباؤ ہے، پاکستان کو خسارے میں چلنے والے ریاستی اداروں کی نجکاری کیلئے بھی کہا جائے گا۔
پاکستان پر ریاستی ملکیت میں قائم ہونے والے 2 بجلی گھروں کو جلد فروخت کرنے کیلئے بھی دباؤ ہے اور اگلے مالی سال کیلئے بجٹ ترجیحات سے بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پالیسی مذاکرات 25 مئی کو مکمل ہوں گے، کامیابی کی صورت میں مشترکہ اعلامیہ جاری ہوگا۔
پاکستان نے قرض پروگرام میں ایک سال توسیع اور قرض 8 ارب ڈالر تک بڑھانے کی درخواست کر رکھی ہے، مذاکرات کامیاب ہوئے تو مشن ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کی سفارش کرے گا۔
ذرائع نے کہاکہ منظوری کی صورت میں قرض کی قسط جولائی کے وسط تک پاکستان کو موصول ہوگی۔
Comments are closed.