اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے حالیہ دورہ سمرقند اور نیویارک سے متعلق کہا ہے کہ مختلف ممالک سے معاہدوں کے حوالے سے ایک جامع، پائیدار اور مستقل لائحہ عمل پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے اس لیے ترجیحی بنیادوں پر اس لائحہ عمل کے اطلاق ضروری ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں انہوں نے بتایا کہ روسی صدر سے کم لاگت پر گندم خریدنے میں پاکستان کی دلچسپی سے آگاہ کیا گیا جس کا روسی صدر نے خیر مقدم کیا۔ روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کو مزید متحرک کرنے اور پاکستان کی طرف سے جلد ایک اعلیٰ سطحی وفد کے روس کے دورے پر اتفاق ہوا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے شرکا نے پاکستان کے افغانستان میں ناگزیر و دیرپا امن کے لیے بین الاقوامی اقدامات میں اضافے اور خطے میں دہشت گردی کی روک تھام اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و ترقی کے لیے مسئلہ کشمیر، کشمیری لوگوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے موقف کی تائید کی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ دنیا پر کشمیر سے متعلق پاکستان کا مؤقف ایک دفعہ پھر سے واضح کرنے اور دنیا کو یہ باور کروانے، کہ پُر امن جنوبی ایشیا اور خطے کے لوگوں کی معاشی ترقی کے لیے مسئلہ کشمیر کا پائیدار و مستقل حل ناگزیر ہے، میں اہم پیش رفت ہوئی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جاری وزیراعظم فلڈ ریلیف کیش پروگرام کی مد میں 20 لاکھ خاندانوں کو 50 ارب روپے کی تقسیم مکمل ہونے پر وزارت تخفیفِ غربت و سماجی تحفظ، بی آئی ایس پی ا ور متعلقہ حکام کی پذیرائی کی اور اس امر پر زور دیا کہ تقسیم کے مرحلے میں آنے والی شکایات کا فوری ازالہ کرکے کابینہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ صنعت و پیداوار کی سفارش پر ربیع فصل کے لیے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو جی ٹو جی کی بنیاد پر 3 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سی سی او پی کے 07-09-2022 کے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21-09-2022 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
Comments are closed.