وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم منصفانہ نہیں ہے، ارسا کے مسائل شروع سے رہے ہیں اور اب بھی ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ کے ساتھ باقی صوبوں کا پانی بھی کم کیا جائے، وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھا جائے گا کہ معاہدے کو فالو کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ اجلاس میں پانی کی قلت پر تفصیلی گفتگو ہوئی، پانی کی کمی سے سندھ کا کاشت کار پریشان ہے، گلیشئرز پگھل رہے ہیں امید ہے صورتحال بہتر ہوگی۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں پانی کی صورتحال خراب ہے، وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے گا آبی معاہدہ 1991پر عمل ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دریا کے کناروں پر محکمہ زراعت کی اراضی سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا، پیپلز پارٹی کی پالیسی ہے کہ کسی کو بے گھر نا کیا جائے۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ محکمہ زراعت کی اراضی سے ہٹائے گئے افراد کو 80 گز کا پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 7 این جی اوز کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا، یہ تمام ہی این جی اوز فلاحی کام کررہی ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد کا سینئر سٹیزن کارڈ بنایا جائے گا، پچھلی حکومت معاشی حالات خراب کرکے گئی ہے، بجٹ میں اخراجات کو کم سے کم رکھا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم بڑے شہروں میں بڑھتا جارہا ہے، سیف سٹی پروجیکٹ پر سندھ کابینہ میں بات نہیں ہوئی۔
Comments are closed.