بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ٹیکساس: یہودی عبادت گاہ میں کم سے کم تین افراد کو ’یرغمال‘ بنانے والے شخص سے پولیس کے مذاکرات جاری

امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ میں چند افراد کو ’یرغمال‘ بنا لیا، پولیس کے ساتھ مذاکرات جاری

کالیویل

،تصویر کا ذریعہReuters

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کالیویل میں پولیس ایک ایسے شخص کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے جس نے بظاہر یہودی عبادت گاہ میں کم از کم چار افراد کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

تاحال اس حوالے سے وضاحت نہیں ہو سکی کہ یہ شخص مسلح ہے یا عبادت گاہ میں کسی کو کوئی نقصان پہنچا ہے یا نہیں۔

کانگریگیشن بیتھ اسرائیل نامی عبادت گاہ میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو یہاں ہونے والی عبادت کو لائیو سٹریم کیا جا رہا تھا۔ تاہم اس لائیو سٹریم فیڈ کو اب ہٹا دیا گیا ہے لیکن ایسا ہونے سے قبل ایک شخص کو یہ اونچی آواز میں یہ کہتے سنا جا سکتا تھا کہ میں نہیں چاہتا کہ کسی کو بھی نقصان پہنچے۔

پولیس کی جانب سے عبادت گاہ کے گرد ایک ’سپیشل ویپنز ٹیم‘ تعینات کر دی گئی ہے۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے کے دو اہلکاروں نے اسوسی ایٹڈ پریس کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس وقت عبادت گاہ میں راہب سمیت کم سے کم چار افراد موجود ہیں۔

وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری جین پساکی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ صدر جو بائیڈن کو ’ڈیلاس کے علاقے میں ہونے والے اس واقعے کی بدلتی صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔‘

عبادت گاہ کے گرد موجود مقامی افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔

کالیویل کے محکمہ پولیس نے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے گیارہ بجے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ کانگریگیشن بیتھ اسرائیل نامی عبادت گاہ پر ایک ’سپیشل ویپنز اینڈ ٹیکٹکس (سواٹ) آپریشن‘ کر رہی ہے۔

تاہم دو گھنٹے گزرنے کے بعد محکمے نے بتایا ہے کہ اس وقت تک بھی ’کارروائی جاری ہے۔‘

کالیویل

،تصویر کا ذریعہReuters

ٹویٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ہم آپ سے درخواست کریں گے کہ آپ اس علاقے میں جانے سے گریز کریں۔ ہم آپ کو سوشل میڈیا کے ذریعے باخبر رکھیں گے۔‘

فیس بک پر صبح ہونے والی عبادت کی لائیو سٹریم کے دوران ایک شخص کو اونچی آواز میں بولتے سنا جا سکتا ہے۔ وہ اس دوران کہہ رہے ہیں ’میری بہن سے فون پر میری بات کروائیں‘ اور ’میں مر جاؤں گا‘۔

یہ بھی پڑھیے

انھیں یہ بھی کہتے سنا گیا کہ ’امریکہ کے ساتھ کچھ غلط ہے۔‘

بیری کلومپس جو سنہ 1999 میں اس عبادت گاہ کے قیام کے بعد سے اس کے اراکین میں سے ہیں نے کہا کہ انھیں اس واقعے کے بارے میں ایک اور رکن کی جانب سے بتایا گیا اور انھوں نے فوراً لائیو سٹریم لگا لی۔

کلومپس نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’یہ سب کچھ دیکھنا اور سننا خاصا تکلید دہ تھا، لیکن اس بارے کچھ بھی معلوم نہ ہونا اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ ہے۔‘

کالیویل

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.