وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ ٹھٹھہ، بدین، سجاول اور کراچی کا ضلع ملیر سمندری طوفان بپرجوائے کے ٹریک پر ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اربن فلڈنگ کا خطرہ برقرار ہے، کراچی میں سی ویو، ڈی ایچ اے کے رہائشی کل کا دن احتیاط سے گزاریں ،طوفان کی وجہ سے لوگوں کا انخلاء اختیاری نہیں، لازمی ہے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ادارے راتوں کو جاگ کر کام کر رہے ہیں، لوگ انتظامیہ سے تعاون کریں، بحث نہ کریں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر شیری رحمٰن نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بپرجوائے پاکستان کے ساحلی علاقوں کی طرف شدت سے آ رہا ہے، ساحلی علاقوں پر اس کا اثر ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیٹی بندر کے ساتھ شدت سے یہ طوفان ٹکرائے گا، جبکہ بلوچستان کے کچھ علاقے تیز ہواؤں اور بارش سے متاثر ہوں گے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ ٹھٹھہ، سجاول، بدین اور ملیر طوفان سے متاثر ہوں گے، اس ضمن میں 70 سے زائد ریلیف کیمپ بنا دیے گئے ہیں، جو لوگ رہ گئے ہیں ان کی نقل مکانی کرا رہے ہیں۔
دوسری جانب سمندری طوفان کیٹی بندر سے 275 کلو میٹر دور رہ گیا ہے، کیٹی بندر شہر کے حفاظتی بند پردباؤ بڑھنے لگا ہے، سمندر میں شدید طغیانی ہے، ہواؤں کے جھکڑ چل رہے ہیں جبکہ وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔
طوفان کے پیشِ نظر حکومت کی جانب سے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
کراچی ایئر پورٹ پر چھوٹے طیاروں کا فلائٹ آپریشن بند کر دیا گیا ہے، جبکہ بڑے طیاروں کے لیے صورتِ حال کے مطابق ایڈوائزری جاری ہو گی۔
Comments are closed.