پنجاب کے شہر مظفر گڑھ سے کراچی آنے والی خاتون کو مبینہ طور پر چلتی ٹرین میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے مختلف شہروں سے نامزد تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جب کہ چار سیکیورٹی گارڈز کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
ملک میں ریلوے نظام کی خراب صورتحال کے باعث پہلے حادثات اور جان و مال کا خطرہ ہوتا تھا مگر اب عزتیں بھی محفوظ نہیں رہیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی خاتون جسے بہاؤالدین زکریا ایکسپریس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون کی چند ماہ پہلے شوہر سے علیحدگی ہوچکی ہے اور وہ اپنے بچوں سے ملاقات کے لیے اکیلی مظفر گڑھ گئی تھی۔
پولیس کے مطابق بہاؤالدین زکریا ایکسپریس پاکستان ریلوے کے بجائے نجی کمپنی کے زیر انتظام ہے۔ اجتماعی زیادتی کا واقعہ 28 مئی کو پیش آیا جس میں دو ٹکٹ چیکر اور ایک ٹکٹ انچارج ملوث ہے۔
متاثرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ کراچی کے سٹی اسٹیشن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ جناح اسپتال میں کروائے گئے میڈیکل چیک اپ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔
پنجاب ریلوے حکام کا دعویٰ ہے کہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار کرلیے گئے، جن میں ایک کا تعلق ملتان اور دوسرے کا شورکوٹ سے ہے، ایک مشکوک شخص اور چار سیکیورٹی گارڈز بھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔
Comments are closed.