اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کا اعلیٰ سطح اجلاس کا اجلاس ہوا، جس میں قرار دیا گیا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ میں مجموعی طورپر متعدد دفعات شرعی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر قانون نت نئے معاشرتی مسائل پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اجلاس میں حقیقی انٹرسیکس افراد (خنثٰی) کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ ٹرانس جینڈر افراد کے بارے میں موجودہ ایکٹ کا جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل، علماء، ماہرین قانون اور ماہرین طب پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اعلامیے کے مطابق علما اور ماہرین پر مشتمل کمیٹی خواجہ سراؤں کے بارے میں موجودہ قانون کا تفصیلی جائزہ لے تاکہ اس مسئلے کے ہر پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے جامع قانون سازی کی جاسکے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے نیب ترمیمی قانون 2022ء کو مستحسن قرار دیتے ہوئے اعلامیے میں کہا کہ نیب قانون سے متعلق کونسل کی دیگر سفارشات کو بھی شامل کیا جائے۔
Comments are closed.