دراز قد جیولین تھرور ارشد ندیم نے ٹوکیو اولمپکس میں براہ راست کوالیفائی کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا، وہ کہتے ہیں کہ پہلے ٹارگٹ اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا تھا اور اب ایک ہی ٹارگٹ ہے کہ اولمپک میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کرنا ہے ۔
ٹوکیو اولمپکس کے لیے ارشد ندیم کی تیاریاں حتمی مرحلے میں پہنچ گئی ہیں ، وہ ان دنوں پنجاب اسٹیڈیم لاہور کی فلڈ لائٹس میں ٹریننگ کر رہے ہیں ۔
ارشد ندیم کہتے ہیں کہ ٹریننگ کے لیے ہر طرح کی سہولیات میسر ہیں ، ٹوکیو اولمپکس کے لیے دن رات محنت کر رہا ہوں ، تیاریوں سے مطمئن ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کے لیے بڑی محنت کی اور ہدف حاصل کیا تاہم اب میں نے پاکستان کے لیے میڈل جیتنا ہے ۔
ارشد ندیم نے کہا کہ میں اگر اپنی بہترین تھرو کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہوں تو پھر میں کوئی بھی میڈل جیت سکتا ہوں ، یہ گولڈ بھی ہو سکتا ہے سلور اور برانز بھی ، میں نے ملک کا نام روشن کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹر بننے کی خواہش تو نہ پوری ہو سکی لیکن جیولین تھرو میں خوب نام کمایا ہے ، مجھے خوشی ہے کہ میں اولمپکس میں براہ راست کوالیفائی کر کے پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہوں ، بڑے ایتھلیٹس کی موجودگی میں پرفارم کروں گا ، ان سے ملنے کا موقع ملے اور میں سیکھوں گا بھی ، مجھے بڑے ایتھلیٹس کا مقابلہ کر کے مزہ آئے گا ۔
ارشد ندیم کے کوچ فیاض بخاری کہتے ہیں کہ ارشد ندیم اولمپکس میں میڈل جیتنے کی ایک بہت بڑی امید ہیں ، میڈل جیتنے کے لیے انہوں نے بڑی محنت کی ہے اس وقت ارشد ندیم اپنی بہترین تھرو 86.38 کر رہے ہیں اور اگر وہ اپنی اسی تھرو کے مطابق اولمپکس میں پرفارم کرتے ہیں تو ضرور میڈل جیت لیں گے۔
فیاض بخاری نے کہا کہ ٹو کیو اولمپکس میں ابتدائی مقابلے دن جبکہ فائنل رات کے وقت ہیں اس لیے ڈےاینڈ نائٹ پریکٹس کر رہے ہیں ۔
Comments are closed.