پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر سفارتخانہ پاکستان برسلز میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کے لیے پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے قومی ترانے کی دھن پر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بانیان پاکستان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی لازوال اور بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں یہ ملک معرض وجود میں آیا ہے۔
انہوں نے آج کے دن کو یوم تجدید عہد بھی قرار دیا جب ہم سب کو قائد اعظم محمد علی جناح اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی ان کوششوں اور نظریات کو سامنے رکھنا چاہیے، جس کی روشنی میں ایک اسلامی، فلاحی اور ترقی یافتہ پاکستان کیلئے ہم اپنی کوششیں جاری رکھ سکیں۔
اس موقع پر انہوں نے یاد دلایا کہ جب بھی پاکستانی قوم نے یکسوئی کے ساتھ کسی مقصد کو حاصل کرنے کی ٹھان لی تو وہ مقصد حاصل ہوگیا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہر طرح کے حالات میں باہمی تعاون اور اتحاد کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھا جائے۔
سفیر پاکستان نے اس موقع پر بڑی تعداد میں موجود پاکستانیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام و ترقی میں اوور سیز کا بڑا اہم کردار ہے۔ اس کا اندازہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور اسی طرح کے پروگراموں میں ان کی بھر پور دلچسپی سے لگایا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر اسد مجید خان نے اس موقع پر یورپی دارالحکومت برسلز کی سفارتی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اسے سفارتی دنیا کا سب سے بڑا عددی مرکز قرار دیا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے یورپی یونین کو پاکستان کی تجارت کیلئے بھی اہم ترین مرکز قرار دیتے ہوئے کہاکہ یورپ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ جس کے ساتھ تعلقات، پاکستان کی قومی ترجیحات میں شامل اور معیشت کیلئے ناگزیر ہیں اور وہ ان میں اضافے کیلئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے بیلجیئم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی اوورسیز کمیونٹی کے ساتھ اپنے روابط میں اضافے کو بھی ایک اہم ترین ترجیح قرار دیا۔ اس کیلئے انہوں نے مطلع کیا کہ ماہانہ آن لائن کھلی کچہری کے علاوہ ہر جمعہ کے روز 10 سے 12 بجے تک دو گھنٹے ان کے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص ان سے بنا کسی اپائنٹمنٹ کے مل سکے گا۔ اس کے علاوہ ہر مہینے سفارت خانے کی جانب سے ایک نیوز لیٹر بھی جاری کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی تمام سفارتی کوششوں سے مکمل اور باقاعدہ آگاہی بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔
قبل ازیں تقریب کا آغاز علامہ قاری محمد انصر نورانی کی جانب سے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ قونصلر نوید انجم کی نظامت میں پریس قونصلر داؤد احتشام اور ایچ او سی محمد شہباز کھوکھر نے بالترتیب صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے۔
باقاعدہ تقریب کے اختتام پر مولانا قاری انصر نورانی اور مسیحی کمیونٹی کی جانب سے لطیف بھٹی اور کینتھ رائے نے پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لیے دعا کی۔
تقریب میں سفیر پاکستان نے بیلجیئم کے محکمہ ڈاک کی جانب سے پاکستان کے 75 سال پورے ہونے پر گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں جاری کردہ یاد گاری ڈاک ٹکٹ کی رونمائی بھی کی۔ تقریب میں موجود بچوں کا فینسی ڈریس شو ہوا۔
سفیر پاکستان اور ان کی اہلیہ نے پاکستان کی 75ویں سالگرہ کا کیک کاٹا، جبکہ ایک تصویری نمائش کے ذریعے پاکستان کے سیاحتی اور ثقافتی رنگوں و تنوع کو بھی اُجاگر کیا گیا۔
اس موقع پر تمام بچوں کے ساتھ سفیر پاکستان اور ان کی اہلیہ نے تصاویر بھی بنوائیں جبکہ آخر میں شرکاء کی روایتی پاکستانی اسنیکس سے تواضع کی گئی۔
Comments are closed.