وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے امیروں سے چھپے ڈالر باہر لانے کی اپیل کردی۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی امداد پر زیادہ دیر نہیں چل سکتے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ امیر لوگ ڈالرز کی سرمایہ کاری کردیں، پھر شاید آئی ایم ایف سے معاہدہ ہی نہ کرنا پڑے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت معاشی مسائل کا سامنا ہے، معیشت کو انارکی کی کیفیت میں جانے سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو بتایا گیا کہ ترقیاتی بجٹ کےلیے فنڈز نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ہر صورت ملک کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانا ہوگا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، ہمیں سابق حکومت کے معاہدے پر عمل درآمد کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے برآمدات بڑھانا ہوں گی، زرعی پیداوار بڑھا کر اربوں روپے زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ زرعی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پیداوار بڑھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام لانا ہوگا، پاکستان کے امیر اپنے تہہ خانوں میں چھپائے ڈالر باہر لے آئیں تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 4 سال میں ڈیٹ سروسنگ کا بوجھ 15 سو سے بڑھ کا 4500 ارب روپے ہوگیا۔
Comments are closed.