امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں صرف جزوی اعلانات تک محدود ہیں، ہیلی کاپٹر سمیت تمام وسائل موجود ہیں لیکن حکمرانوں نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لیے کچھ نہیں کیا۔
سراج الحق نے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں بڑی تباہی ہوئی ہے، پورے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے دیا جانا چاہیے تھا، جو نہیں کیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کی متاثرین کے لیے 5 لاکھ روپے کی امداد اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے، متاثرہ افراد اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہے ہیں، وزیرِ اعظم نےمتاثرہ علاقوں کا صرف فضائی جائزہ لیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ صوبے میں سیلابی صورتِ حال سے 14 ہزار گھر تباہ ہوئے ہیں، بارش سے لوگوں کو بچانے کا انتظام نہیں، انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ صوبے کے 60 سے زائد لوگ ایوان میں بیٹھے ہیں، کوئی متاثرین کے پاس نہیں گیا، صوبے میں ڈیم نہیں، اس لیے بارشوں سے زیادہ نقصانات ہوئے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ متاثرین سے ملا ہوں سب نے بتایا کہ ان کے لیے کچھ نہیں ہوا، پورے بلوچستان کو آفت زدہ قرار دے کر بحالی کے کام کیے جائیں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اپنے حصے کا کام نہیں کیا، متاثرین کے پاس ووٹ لینے کے بعد کوئی نہیں آیا۔
Comments are closed.