وفاقی حکومت نے ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنے اور سڑکیں بند کرنے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ احمد رشید کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد شریک ہوئے۔
اجلاس کے دوران ملک میں پاکستان تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ قانون توڑنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے، احتجاجی دھرنوں کے باعث ملک میں کئی سڑکیں بند ہیں، سڑکیں اور راستے کھلوانے کے لیے تمام اقدمات کیے جائیں۔
ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کے باعث سڑکیں ٹریفک کے لیے بند ہیں۔
گزشتہ روز ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سعد رضوی ایک مقدمے میں مطلوب تھے اور وہ لاہور میں ایک نماز جنازہ میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ انہیں پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق کہ سعد رضوی کو 16 اپریل کا احتجاج روکنے کے لیے حراست میں لیا گیا کیونکہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق ٹی ایل پی نے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا تھا ۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سعد رضوی کی گرفتاری پر ملک بھر میں تحریک لبیک کے کارکنوں میں شدید تشویش اور غصہ پایا جاتا ہے اور انہوں نے گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال بھی دے دی ہے ۔
Comments are closed.