پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِ اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب وزیرِ اعظم کورونا وائرس کا شکار ہو کر احتیاط نہ کرے تو عام آدمی کیسے ایس او پیز کا خیال کرے گا؟
جاری کیئے گئے ایک بیان کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ کورونا سے جاں بحق افراد کے ورثاء سے اظہارِ افسوس بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کڑے وقت میں ملک بھر کے ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں کورونا وائرس حکومتی نااہلی کی وجہ سے آج قابو سے باہر ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بروقت لاک ڈاؤن کر لیا جاتا تو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو باآسانی روکا جا سکتا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کو قابو کیئے بغیر ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنا ممکن نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو کورونا ریلیف فنڈ کے ایک ایک روپے کا حساب دینا ہو گا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان بتائیں کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے بنائی گئی ٹائیگر فورس ناکام ہوگئی؟
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے کورونا کا شکار ہونے کے باوجود قرنطنیہ میں 5 رکنی اجلاس کی سربراہی کی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن واحد طریقہ ہے جس سے معاشی مشکلات سے بچا جا سکتا ہے، بدقسمتی سے ملک میں ویکسین نہ ہونے کے برابر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت چاہتی تو بروقت بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین خرید سکتی تھی، مگر عمران خان کی کوشش مفت امدادی ویکسین کا حصول رہی۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا ہے کہ چین ویکسین عطیہ نہ کرتا تو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ڈوز فراہم کرنے کا سلسلہ نہ شروع ہو پاتا، حکومت کی نااہلی کو پیپلزپارٹی ہر فورم پر بے نقاب کرتی رہے گی۔
Comments are closed.